پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ تمام پہلودیکھ کر کیا جائے، ہر آئینی اور قانونی فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں، پیپلزپارٹی

اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے رہنماوں کے ایوان صدر میں منعقدہ اجلاس میں اٹارنی جنرل نے مخصوص نشستوں کے کیس اور فیصلے پر شرکا کو بریف کیا، ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے قانونی نکات سے آگاہ کیا۔ ایوان صدر میں ہونے والی بیٹھک میں مسلم لیگ ن کی جانب سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ احد چیمہ، عرفان قادر اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک، نئیر بخاری اور سینیٹر شیری رحمان اجلاس میں شریک ہوئے۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اٹارنی جنرل منصور اعوان مذاکرات میں خصوصی طور پر شریک ہوئے، دونوں حکومتی اتحادیوں کے درمیان تقریبا ڈیڑھ گھنٹے ملاقات جاری رہی، اٹارنی جنرل نے مخصوص نشستوں کے کیس اور فیصلے پر شرکا کو بریف کیا۔مسلم لیگ ن کی لیگل ٹیم نے پیپلزپارٹی کو پی ٹی آئی سے متعلق فیصلوں پر اعتماد میں لیا، ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حکومتی فیصلہ کے قانونی نکات سے آگاہ کیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی لیگل ٹیم نے مستقبل میں ان فیصلوں کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا، جب کہ پی پی رہنماوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کوئی فیصلہ لینے سے پہلے پیپلزپارٹی کو اعتماد میں لے، بتائے بغیر اعلانات کرنا مناسب نہیں، پیپلزپارٹی نے حکومتی فیصلوں پر پارٹی میں مشاورت اور سی ای سی سے توثیق لینے کا کہا۔اجلاس سے متعلق ذرائع نے مزید بتایا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان پی ٹی آئی سے متعلق تمام فیصلے اتفاق رائے سے کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں جماعتوں نے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا جب کہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس کے شرکا کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا رویہ جمہوری نہیں ہے۔ جب کہ دوران اجلاس پیپلزپارٹی نے موقف اپنایا کہ پابندی کا فیصلہ تمام پہلو دیکھ کر کیا جائے، ہر آئینی اور قانونی فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں