چکار(صباح نیوز) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرگلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاہے کہ کشمیریوںنے 19جولائی کو پاکستان بننے سے بھی پہلے ہی قرارداد الحاق پاکستان منظورکرکے اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کردیاتھا،کشمیری روزانہ ہندوستان کے جبری فوجی قبضے کے خلاف ریفرنڈم کرتے ہیں،ہندوستان مقبوضہ کشمیرمیں جنگی جرائم کا مرتکب ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے دہشت گردی کرارہاہے،مقبوضہ کشمیرمیں ہندوستان کو ریلیف دینا پاکستان کی سلامتی کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے،ہندوستان اپنے عہد سے انحراف کرچکاہے عالمی برادری ہندوستان کے خلاف کارروائی کرے حکومت پاکستان کشمیرکی آزادی کے لیے عملی اقدامات کرے
ان خیالات کااظہارانھوں نے اپنے دورہ چکار کے دوران میں تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انھوںنے کہاکہ بیس کیمپ پر مسلط سیاسی مافیہ نے کشمیرکی آزادی کے لیے عملی اقدامات کرنے کی بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دی ،جماعت اسلامی بیس کیمپ کے حقیقی کردار کو بحال کرنا چاہتی ہے،بیس کیمپ کو حقیقی کردار بحال ہوگاتو کشمیرآزاد ہوگا،بیس کیمپ کے حکمرانوںنے نہ کشمیرکی آزادی کے لیے کوئی کردار ادا کیا اور نہ ہی یہاں کے عوام کے مسائل کے حل کے حوالے سے کوئی منصوبہ بنایا،اپنے عزیزوںکو نوازنے اور موروثی سیاست کو فروغ دینے کے سوا کوئی کام نہیں کیا،جماعت اسلامی موروثی سیاست کا خاتمہ کرے گی اور جمہوری ادارے اور طلبہ یونینز بحال کرے گی،انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اقتدار میں نہ ہونے کے وباجود عوام کی خدمت کررہی ہے اگر عوام نے اقتدار دے دیا تو اس خطے کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیںگے۔