جماعت اسلامی کا بجلی بلز میں اضافے کے خلاف حیدر آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا

حیدر آباد (صباح نیوز) جماعت اسلامی حیدرآباد کا بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ اوربلوں میں اضافے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنہ دیا گیا ۔ دھرنے کے شرکاء سے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیرحافظ نصراللہ چنا، امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد عقیل احمد خان ، ڈپٹی جنرل سیکریٹری سندھ حافظ طاہر مجید، صوبائی رہنما عبدالوحید قریشی ، نائب امیر عبدالقیوم شیخ، جنرل سیکریٹری عدنان دانش، جے آئی یوتھ حیدرآباد کے صدر عرفان قائمخانی نے خطاب کیا ۔مظاہرین نے بجلی دو، پانی دو، حکمرانوں عوام پر ظلم بند کرو، 300یونٹ فری دیے جائیں کی نعرے بازی کی ۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیرحافظ نصراللہ چنا، ضلعی امیر عقیل احمد خان و دیگر رہنمائوں نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سخت گرمی کے موسم میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ سے عوام دہرے عذاب میں ہیں، 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باوجودبھاری بل نے غریب عوام کی چیخیں نکال دیں ہیں، طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مریض بچے بزرگ اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں شدید گرمی میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ موت کے منہ میں جارہے ہیں لیکن بجلی کمپنیوں سمیت حکمرانوں کو ان پرکوئی رحم نہیں آتاکہ ان کی انسانیت سے دشمنی اوربے حسی کی انتہا ہے، مہنگائی، بے امنی وبے روزگاری سے اس وقت ہر آدمی پریشان حال ہے۔ دوسری جانب بھاری بل، آئی ایم ایف کے ڈکٹیشن پرمسلسل اضافے نے عوام کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی۔

انہوں نے زور دیا کہ عوام کی حالت زار پر رحم کرتے ہوئے شاہانہ اخراجات کم، کرپشن چوری اور لائن لاسز کنٹرول کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے، حکمران وعدے پورے کرنے کے بجائے بجلی کے بل اور یوٹیلیٹی بل مزید مہنگے کر کے عوام کو مزید پریشان کر رہے ہیں، حکومت کی ناقص پالیسیوں، یومیہ بلوں میں اضافہ، بلوں پر جرمانے اور لوڈشیڈنگ کو مسترد کرتے ہیں پاکستان کے حکمران امریکا کے غلام آئی ایم کے منظور کردہ بجٹ کو پاکستانی عوام پر مسلط کر کے عوام کی زندگی اجیرن کررہے ہیں، لوڈشیڈنگ اور فالٹ کے نام پر عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیںانہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں اوور بلنگ اور شدید حبس میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔ حیسکو انتظامیہ کی شہریوں کے ساتھ بدمعاشی نہیں چلنے دیں گے۔ بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ ٹیکسز، بلوں کی ادائیگی کی تاریخ سے ایک دو دن قبل بل بھیجنا اور لیٹ فیس وصول کرنا ناقابل برداشت ہے۔ ہزاروں روپے کے بجلی کے بل کو ایک دو دن میں جمع کروانا عام آدمی کیلئے مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ بے تحاشہ بل دینے کے باوجود بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، انہوں نے کہا کہ بد ترین بجلی کی لوڈشیڈنگ سے عوام شدید ذہنی اذیت کا شکار ہو رہے ہیں۔حیسکو کا کرپٹ عملہ ٹرانسفارمر لگانے کے لیے علاقہ مکینوں سے رشوت طلب کرتاہے۔ خواتین، بزرگ، بچے اور آفس جانے والے افراد لائٹ نہ ہونے کی وجہ سے رات بھر جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے حیسکو چیف سے مطالبہ کیا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بالکل ختم کی جائے،ڈیڈیکشن بلزکا اجراء فی الفور بندکیا جائے ،اورریڈنگ کرنے والے حیسکو اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔