کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ، ریفائینری پالیسی 2023 کی معیاد میں 6 ماہ کی توسیع کی منظوری

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا،وزیرِ اعظم شہباز شریف  نے ملک میں پیٹرولیم ریفائینریز کے شعبے کی ترقی اور اس میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے موجودہ ریفائینریز کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے ریفائینری پالیسی 2023 کی معیاد میں 6 ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی. کمیٹی نے وزارت پیٹرولیم کو ہدایت دی کہ ملک میں قائم آئل ریفائیزیرز کو اعتماد میں لے کر ان کی ترجیحی بنیادوں پر اپ گریڈیشن کیلئے جامع لائحہ عمل مرتب کرے. کمیٹی کو بجلی شعبے کی جولائی 2023 سے مئی 2024 تک کی گرشی قرضے کی مفصل رپورٹ بھی پیش کی گئی. رپورٹ میں بتایا گیا کہ مئی 2024 تک بجلی شعبے کے گردشی قرضے کا حجم 2655 ارب روپے رہا. کابینہ کمیٹی نے نجی شعبے کے چھوٹے آبی منصوبوں کیلئے پاور پالیسی 2015 کے تحت Standardized Security Package Document کی منظوری دے دی. اس اقدام کا مقصد بجلی شعبے میں نجی سرمایہ کاری کا فروغ اور ٹیرف اور دیگر معاملات کا جلد نمٹانا ہے ، وزیرِ اعظم نے گلگت بلتستان کے عوام کی بجلی کی فراہمی کے حوالے سے شکایات کے اذالے کا فیصلہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لائحہ عمل کیلئے ایک کمیٹی قائم کردی. بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی استعداد بڑھانے، بجلی چوری کی روک تھام اور بلوں کی بروقت وصولی کیلئے کمیٹی نے DISCOs سپورٹ یونٹ کے قیام کی منظوری دے دی. ڈسکوز سپورٹ یونٹ کی معیاد وفاقی کابینہ سے منظوری سے لے کر دو سال کی مدت تک ہوگی. ڈسکوز سپورٹ یونٹ کی شروعات ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (MEPCO) سے کی جائے گی. کمیٹی نے بجلی کے غیر ادا شدہ اور زائد المعیاد بِلوں کی وصولی کیلئے ترغیبی پیکیج کی بھی منظوری دی. اس پیکیج کے تحت بجلی کے غیر ادا شدہ اور زائد المعیاد بِلوں کی وصولی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور DISCOs کے اہلکاروں کو انعام سے نوازا جائے گا. اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، ڈاکٹر مصدق ملک، احسن اقبال، سردار اویس خان لغاری، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، چیرمین نیپرا وسیم مختار، چیرمین اوگرا مسرور خان،  اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی