اسپیکر سردار ایاز صادق نے تقریباً100پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے قیام کی منظوری دے دی اپوزیشن جماعتوں کو بھی نمایاں نمائندگی دی گئی

اسلام آباد (صباح نیوز)اسپیکر سردار ایاز صادق نے  16ویں قومی اسمبلی میں تقریباً100پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے کنوینرز کی تقرریوں کی منظوری دے دی ہے اسدقیصر سمیت اپوزیشن جماعتوںکے ارکان کو بھی نمایاں نمائندگی دی گئی ہے ،پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس کا مقصد دنیا بھر کی پارلیمانوں کے ساتھ پارلیمانی سفارتکاری اور دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے ۔  قومی اسمبلی میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے پر زور دیتے ہوئے اسپیکر  نے مزید کہا کہ پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس عالمی پارلیمانوں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور ہم آہنگی کو مزید فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے جس سے مختلف شعبوں میں تعاون کے دائرہ کار کو بڑھایا جا سکے گا۔پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس کے فورمز دوست ممالک کی حکومتوں کے مابین پارلیمانی سفارتکاری اور دوطرفہ کو تعلقات کو مستحکم بنانے میں معاون ثابت ہونگے۔پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے اور عوامی سطح پر رابطوں کو بڑھانے  میں مدد گار ثابت ہونگے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس کے تمام کنوینرز کو خطے اور اس سے باہر کے دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط اور فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

جن عالمی پارلیمانوں کے کنوینرز کا تقرر کیا گیا ہے۔ ان کے نام درج ذیل ہیں افغانستان اسد قیصر، البانیہ علی محمد خان، الجزائر محمد ریاض خان، ارجنٹائن اعجاز حسین جکھرانی، آسٹریلیا ڈاکٹر شیزرا منصب علی خان کھرل، آسٹریا، شہرام خان، آذربائیجان سید رضا علی گیلانی، بحرین سید عمران احمد شاہ، بنگلہ دیش چوہدری محمود بشیر ورک، بیلاروس کے محمد جنید انور چوہدری، بیلجیئم کی  نزہت صادق، بوسنیا اینڈ ہرزیگووینا کی نکہت شکیل خان، برازیل کے بیریسٹر عقیل ملک، بلغاریہ زیب جعفر، کمبوڈیا شاندانہ گلزار خان، کینیڈا زہرہ ودود فاطمی، چلی، زرتاج گل، چین  رومینہ خورشید عالم، کیوبا سید مصطفی محمود، جمہوریہ چیک مخدوم سید سمیع الحسن گیلانی، ڈنمارک چوہدری  محمد شہباز بابر، جبوتی شاہد عثمان، کوریا ڈاکٹر درشن، مصر شگفتہ جمانی، ایسٹونیا خواجہ اظہار الحسن، ایتھوپیا + اریٹیریا ارشد عبداللہ وہرہ، یورپی یونین کی پارلیمنٹ حنا ربانی کھر، فن لینڈ، محترمہ شرمیلا فاروقی، فرانس محترمہ وجیہہ قمر، جرمنی، سید غلام مصطفی شاہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی، گھانا سیدہ نوشین افتخار، یونان احمد عتیق، ہنگری راجہ اسامہ سرور، انڈونیشیا شاہدہ بیگم، ایران سید نوید قمر، عراق محترمہ سحر کامران، آئرلینڈ محترمہ منزہ حسن، اٹلی محترمہ شازیہ مری، جاپان محترمہ مہتاب اکبر راشدی، اردن جناب شیر علی ارباب، قازقستان محمد معین وٹو، کینیا محمد شہریار خان مہر، کویت محمد عثمان اویسی، کرغزستان رانا ارادت شریف خان، لٹویا محترمہ عالیہ کامران، لبنان اسامہ احمد میلہ، لیبیا صاحبزادہ محمد حامد رضا، مڈغاسکر محترمہ سیما محی الدین جمیلی، ملائیشیا جناب امجد علی خان، مالدیپ محترمہ شائستہ خان، مالٹا خواجہ شیراز محمود، ماریشس سید ابرار علی شاہ،  میکسیکو ندیم عباس، مراکش مرزا اختیار بیگ، میانمار محترمہ فرخ خان، نیپال+بھوٹان ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، نیدرلینڈ شہریار خان آفریدی، نیوزی لینڈسبین غوری، نائجر  آسیہ ناز تنولی، نائجیریا صادق علی میمن، ناروے محمد احمد چٹھہ، عمان مسٹر پلن، فلسطین عمار احمد خان لغاری، فلپائن سیدہ شہلا رضا، پولینڈ مخدوم زین حسین قریشی، پرتگال سید علی قاسم گیلانی، قطر، میر عامر علی خان مگسی، کوریا  ناز بلوچ، رومانیہ، بیریسٹر دانیال چوہدری، رشین فیڈریشن عبدالقادر پٹیل، سعودی عرب سردار محمد یوسف زمان، سینیگال راجہ قمر الاسلام، سربیا محمد عاطف، سیشلز  کرن ڈار، سنگاپور محمد مبین عارف، صومالیہ، اویس حیدر جکھڑ، جنوبی افریقہ ڈاکٹر نفیسہ شاہ،  سپین سید علی موسی گیلانی، سری لنکا طاہرہ اورنگزیب، سوڈان عمیر خان نیازی، سویڈن محمد خان ڈاہا، سوئٹزرلینڈ محمد رضا حیات ہراج، شام حمید حسین، تاجکستان سید امین الحق،  تنزانیہ ملک شاکر بشیر اعوان، تھائی لینڈ ملک محمد عامر ڈوگر، تیونس صاحبزادہ صبغت اللہ، ترکیہ شائستہ پرویز، ترکمانستان، خالد حسین مگسی، انگلینڈ، بلال اظہر کیانی، متحدہ عرب امارات خورشید احمد جونیجو، یوگنڈا مساشاک صدیقی، یوکرین، اسد عالم نیازی، امریکہ سید حسین طارق، ازبکستان سید آغا رفیع اللہ، وینزویلا سید وسیم حسین اور ویتنام صبا صادق شامل ہیں۔