آئی ایم ایف کے غلاموں نے اشیاء خورد و نوش پر 18فیصد ٹیکس لگا کر جینے کا حق بھی چھین لیا ہے ۔ محمدجاویدقصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد ملکی حالات سے دلبراشتہ ہوکر اپنے اچھے مستقبل کی خاطر بیرون ملک کا رخ کر ر ہی ہے ۔ بیورو آف امیگریشن اینڈ اوور سیز ایمپلائمنٹ کے مطابق مالی سال 2024 کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران پاکستان سے 7 لاکھ 89 ہزار 837 لوگ روزگار کیلئے  بیرون ملک چلے گئے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال 2023 کے دوران 8 لاکھ 11 ہزار 469 افراد روزگار کیلئے بیرون ملک گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اس معاشی پالیسی سے ملک میں خوشحالی کی بجائے اضطراب کی کیفیت پیدا ہوگی ، مہنگائی میں اضافے کے ساتھ بے روزگاری کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا ۔ حکمران اپنی نا اہلی کا سارا ملبہ اداروں کی نجکاری کر کے چھپانا چاہتے ہیں ، منافع بخش ادارے کرپشن اور کرپٹ افراد کی تعینایتوں کے باعث بدترین خسارے کا شکار ہیں۔ سیاسی بنیادوں پر ہونے والی بھرتیاں اور کرپٹ افراد کو فراہم کیا جانے والا تحفظ اصل جڑ ہے جس کو کوئی بھی حکومت کاٹنے کو تیار نہیں۔ بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار کرکے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے وفاقی و صوبائی بجٹ میں مراعات یافتہ طبقہ پر نوازشات ختم کرنے کی بجائے ، پاکستان کے 98فیصد غرباء پر اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ایک شعبہ بھی ایسا نہیں جہاں قوم کو حقیقی معنوں میں ریلیف ملتا نظرآتا ہو ۔ یوں محسوس ہوتا کہ جیسے پی ڈی ایم ٹو کی حکومت کو عوام کا کوئی احساس نہیں۔ ملک و قوم کو درپیش مسائل کا واحد حل سودی معاشی نظام کا خاتمہ ہے ، جب تک حکمران سودی نظام سے چھکاڑہ حاصل نہیں کر لیتے اس وقت تک عوام کی زندگی میں خوشحالی آسکتی ہے اور نہ ہی ملک ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے ۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکمران اپنی عیاشیاں بند کریں ، پروٹوکول کا خاتمہ کیا جائے اور بیرونی امداد کی بجائے قومی وسائل سے استفادہ کیا جانا چاہے ۔ آئی ایم ایف کے غلاموں نے  اشیاء ضرورت پر 18فیصد ٹیکس لگا کر جینے کا حق بھی چھین لیا ہے