امیرجماعت اسلامی کا سپرہائی وے پرتاجر سے پولیس اہلکاروں کی لوٹ مارکی مذمت


کراچی(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے سپرہائے وے پر تھانہ سائیٹ سپرہائی وے کے پولیس اہلکاروں کی جانب سے مرغی کے تاجر سے لوٹ مار اور جان سے مارنے کی دہمکیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایس پی گلشن عبدالعلیم بلو کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی میں شناخت اور چاروں اہلکاروں کا اعتراف جرم کے بعد اقدام قتل اور ڈکیتی کا مقدمہ قائم کرکے چاروں اہلکاروں کو نوکری سے فارغ کیا جائے ایسے لوگ محکمہ کیلئے دھبہ ہیں ،جب عوام کی حفاظت کیلئے معمور اہلکار ہی لوگوں کو لوٹنے لگیں تو پھر عوام کو تحفظ کون دے گا۔ جماعت اسلامی ہر ظلم کیخلاف مظلوم کے ساتھ ہے کسی کے ساتھ بھی ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دفتر میں ملاقات کرنے والے وفد سے بات چیت کے دوران کیا۔ متاثرہ افراد نے صوبائی امیر کو بتایا کہ 21مئی کو مرغی کے تاجر رمضان کراچی سے اپنے ملازم کے ساتھ بعد فجر نوری آباد اپنے مرغی فارم جارہے تھے کہ سپرہائی وے پر سائیٹ سپر ہائے وے تھانے کے دو موٹرسائیکل پرسوار چار اہلکاروں نے روکا اور اسلحہ تان کر تاجر سے 35000ہزار روپے اور ان کے ملازم سے 300روپے چھین لیا اور جان سے مارنے کی دہمکیاں بھی دی جس کی شکایت آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو تحریری طور پر دی گئی ، ایس ایس پی گلشن اقبال عبدالعلیم بلو کی قیادت میں تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے چاروں اہلکاروں نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا مگر تاحال رقم واپس ہوئی اور نہ ہی پولیس اہلکاروں کیخلاف کوئی کاروائی ہوئی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ چاروں پولیس اہلکاروں کو نوکری سے برطرف اور مقدمہ درج کیا جائے کیونکہ مذکورہ اہلکار روزانہ لوگوں کو لوٹتے ہیں۔صوبائی امیر نے کہا کہ پولیس اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کی جانب سے عام شہریوں وتاجروں کو اٹھانے، بھتہ لینے اور اغوا کے واقعات لمحہ فکریہ ہیں آئی جی سندھ پولیس کو اس کا سختی سے نوٹس لینا چاہئے۔ سندھ میں ڈاکو راج اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ کا سبب بھی پولیس میں موجود کالی بھیڑیں ہیں، گلی محلوں میں اگر لوگ بچ جاتے ہیں تو سپر ہائی وے وسڑکوں پر عوام کو پولیس لوٹ لیتی ہے ،عوام دھرے عذاب کا شکار ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی تا کشمور پورا صوبہ اس وقت بدامنی کی لپیٹ میں ہے، تاجر عوام اور صحافی بھی رہزنی کی وارداتوں سے محفوظ نہیں رہے، امن وامان کے نام پر بڑا بجٹ خرچ کرنے کے باوجود عوام غیر محفوظ ہیں، شہریوں کی جان ومال کی حفاظت ہر حکومت کی اولین ذمہ داری ہے لیکن سندھ حکومت اس سلسلے میں بری طرح سے ناکام ثابت ہوچکی۔#