حکمران طبقہ اسلام سے انحراف اور دغا بازی بند کرے،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ  حکمران طبقہ اسلام سے انحراف اور دغا بازی بند کرے۔

لیاقت بلوچ نے کھرغربی میں سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر اور غلام رضا کھر ایم این اے کے والد ملک نور ربانی کھر اور ملتان کے سابق ایم این اے رانا شوکت حیات ترین کے انتقال پر تعزیت کی۔ مرکزی تربیت گاہ منصورہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نظریہ اور آئین پاکستان سے انحراف زوال کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ حکمران طبقہ اسلام سے انحراف اور دغا بازی بند کرے، اسلام کی حکمرانی ہی پاکستان کی سلامتی کی ضامن ہے۔ فوجی حکومتوں، پی پی پی ، مسلم لیگ کی ناکام حکومتوں اور عوام دشمن اقتصادی پالیسی کے طرز عمل کو جاری رکھتے ہوئے عمران خان سر کار نے اپنا بیڑہ غرق کر لیا۔ اب یہ نوشتہ دیوار ہے کہ کشکول پھیلا کر ذلت اکٹھی کرنا، آئی ایم ایف ، ورلڈ بنک اور دوست ممالک سے قرضے لینا، سودی معیشت سراسر گھاٹے اور رسوائی کا پروگرام ہے۔ خود انحصاری ، اپنی قوم اپنے وسائل پر اعتماد، بیرون ملک پاکستانیوں کے اعتماد کی بحالی اور اسلام کا معاشی نظام ہی مسائل کا حل ہے۔

لیاقت بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین ، قانون کی بالادستی اور سماجی ، سیاسی، اقتصادی ، معاشرتی اور عدالتی انصاف ہر شہری کے لئے ضروری ہے۔ حکومتوں کی ناکامیوں کی وجہ سے عوام پس گئے ہیں۔ مافیاز طاقت ور اور منہ زور ہو گئے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بااختیار بلدیاتی نظام دینے میں سنجیدہ نہیں۔ پارلیمنٹ ، صوبائی اسمبلیوں کا نظام آئین اور قوانین کے مطابق نہیں چلایا جا رہا ، اس لئے حکومتیں بلدیاتی نظام پر ڈاکہ زن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر آنے والا دن آئین ، جمہوریت ، پارلیمانی نظام کے لئے خطرناک بنتا جا رہا ہے۔ صدارتی نظام ، قومی حکومت کے نعرے، عنوانات دھوکہ ہیں۔ ہمیشہ اس طرز فکر کے پیچھے اور ہی محلاتی سازشیں کام کر رہی ہوتی ہیں۔ جمہوری قوتوں اور سیاسی جماعتوں کو ابہام، بے معنی اور مایوسی کا ماحول پیدا کرنے کی بجائے آئین کی پابندی کریں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر پر تاریخ ساز قومی خدمات کا اظہار ہو گا، مقبوضہ کشمیر کے بہادر کشمیریوں کی عظمت کو سلام اور اسلام آباد سرکار کی مسئلہ کشمیر پر سردمہری،سودے بازی اور انحراف کے خلاف زبردست احتجاج ہو گا۔پاکستان کے عوام کشمیر، افغانستان اور فلسطین کے عوام کے ساتھ ہیں، کشمیریوں ، افغانیوں ، فلسطینیوں کے ساتھ ایمان اور یقین کا رشتہ ہے۔