سری نگر۔۔کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں نسل کشی، ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ رکوایا جائے۔ حریت کانفرنس


سری نگر(کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فو ج  کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل میں اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔

اے پی ایچ سی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں قابض افواج کا معمول بن چکا ہے۔ مقبوضہ  کشمیر میں 10 لاکھ سے زائد بھارتی قابض فوج کی موجودگی میں انسانی جانوں کا وقار ختم ہو گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھانی میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔

ترجمان نے کشمیر کے آزادی پسند عوام کے پختہ عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 74 سالوں سے بھارت کے غیر قانونی اور جبری قبضے کے دوران کشمیر میں لوگوں نے بھارتی قابض افواج کے بدترین ظلم کا بہادری سے سامنا کیا ہے۔ان جابرانہ اقدامات کے باوجود بھارت کشمیری عوام کے جزبہ آزادی  کو ختم کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ پلوامہ اور بڈگام فرضی تصادم میں حال ہی میں شہید ہونے والے پانچ نوجوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔

 بھارتی فوج کا یہ اقدام  اقوام متحدہ کے 1948 کے انسانی حقوق کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے ۔مقبوضہ کشمیر  کی سول آبادی کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک پر تنقید کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے غیر انسانی ہتھکنڈے عوام کے آزادی کے جذبات کو دبانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ بھارت کے پاس کشمیر سے اپنی افواج کو نکالنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

کے پی آئی کے مطابق  اے پی ایچ سی کے ترجمان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دبا ڈالے کہ وہ  کشمیریوں کوحق خودارادیت  دے  اور کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں نسل کشی، ماورائے عدالت قتل اور من مانی گرفتاریاں بند کرے۔