کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر حل کیا جائے۔اسلامی تعاون تنظیم


بنجول:اسلامی تعاون تنظیم نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے ۔

گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں اسلامی تعاون تنظیم کے15ویں سربراہی اجلاس میں تنظیم کے سیکریٹری جنرل حصین براہیم طحہ نے اپنی رپورٹ پیش کی ۔ انہوں نے مسلہ کشمیر کے حل کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے جموں وکشمیر یوسف محمد الدوبے نے گزشتہ سال آزاد کشمیر کا دورہ کیا اور اس دورے کے دوران وزیر خارجہ پاکستان ، آزاد کشمیر کے صدر اور وزیر اعظم سے ملاقاتیں کیں جبکہ کشمیری مہاجر کیمپوں کا بھی دورہ کیا گیا تاکہ زمینی صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ5فروری 2024کو پاکستان میں یوم یک جہتی کشمیر منایا گیا ۔

سیکریٹری جنرل نے او آئی سی سیکریٹریٹ میں کشمیر سے متعلق ایک تصویری نمائش میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ او آئی سی تنازعہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے تما م فریقین سے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے ۔او آئی سی کا سربراہی اجلاس  ہفتہ کو گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں پائیدار ترقی کے لیے بات چیت کے ذریعے اتحاد اور یکجہتی کو بڑھانا کے عنوان سے شروع ہوا۔ گیمبیا کے صدر اداما بارو نے افتتاحی تقریب میں بتایا کہ سربراہی اجلاس غزہ کی پٹی کی صورتحال کے حوالے سے ایک مشکل تناظر میں منعقد کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بحران دنیا میں استحکام اور امن کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ متاثرہ فلسطینی برادریوں کو اپنا وقار دوبارہ حاصل کرنا چاہیے۔بیرو نے OIC پر زور دیا کہ وہ امن اور مفاہمت کی طرف ایک نیا راستہ طے کرے۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین برہم طحہ نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی اور فلسطینی عوام کے لیے او آئی سی کی حمایت اور اس کے عزم کا اعادہ کیا۔واضح رہے کہ تنظیم اسلامی کانفرنس1969میں قائم ہوئی اور اس کے 57 رکن ممالک ہیں۔