ملک کے اندر رسول ۖ کے فرمودات کے مطابق قومی لیبر پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے،جاوید قصوری


 لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ملک کے اندر رسول ۖ کے فرمودات کے مطابق قومی لیبر پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے ۔سرکاری اور نجی اداروں میں یومیہ اجرت کا خاتمہ کرکے تمام آسامیوں پر مستقل ملازمت دی جانی چاہئے ،محنت کش کی کم ازکم اجرت اورتنخواہ کا تعین مہنگائی کے تناسب سے کیا جائے  ،مزدور طبقہ موجودہ مہنگائی کے دور میں پس کر رہ گیا ہے۔فیکٹریوں،ملوں اور کاروباری اداروں کے تمام مزدوروں کی رجسٹریشن کر کے لیبر ویلفیئر کارڈ کا اجرا کیا جائے تاکہ کوئی بھی مزدور اپنے قانونی او ر مالی حقوق سے محروم نہ رہے ۔انہیں بچوں کی تعلیم،علاج اور بڑھاپا الائونس دیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یکم مئی یوم مزدور کے موقع پر مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا  کہ ٹریڈ یونیز کے انتخابات باقاعدگی سے کروائے جائیں اور منتخب نمائندوں کو صنعتی بجٹ سازی اور دیگر معاملات میں شریک کیا جائے  تاکہ مزدوروں کو ریلیف مل سکے۔ ملک میں جب تک مزدور طبقہ خوشحال نہیں ہو گا اس وقت تک پاکستان ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہونے کے باوجود محنت کشوں کے حقوق، استحصالی طبقے کے ہاتھوں پامال ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے مزدور طبقہ کی کمر تو ڑ کر رکھ دی ہے۔لوگوں کو جسم کا روح سے رشتہ برقرار رکھنا بھی مشکل ترین مرحلہ بن چکا ہے ۔ تنخواہ دار طبقہ ہے وہ بجلی کا بل دیتا ہے تو بچوں کو پڑھا نہیں سکتا، گیس کا بل دیتا ہے تو گھر کا خرچہ چلانا اس کے لیے ممکن نہیں ہوتا بچوں کی فیس دیتا ہے تو پھر روزی روٹی کیسے چلائے بدترین صورتحال ہے۔انہوںنے کہا کہ یکم مئی محض ایک چھٹی منانے اور بیانات دینے کی رسم بن گئی ہے، مزدوروں کی مراعات اور سہولیات کا کوئی خیال نہیں کیا جاتا،ریاست کو چاہیے مزدور طبقے کی فلاح کے لیے عملی ٹھوس اقدام کرے ۔محمد جاوید قصوری اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے سے انڈسٹری تباہ ہو جائے گی ۔سودی معاشی نظام کا خاتمہ کرکے اسلامی طرز معیشت کو اختیار کیا جائے ۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمرانوں کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کا کوئی منصوبہ نہیں ۔ مسلم لیگ نون، پیپلز پارٹی محض اقتدار کو انجوائے کر رہی ہیں۔