اپریل 2024، مقبوضہ جموں وکشمیر میں فوجی آپریشنز میں کمسن لڑکے سمیت 8  کشمیری شہید


سری نگر: بھارتی فوج نے اپریل 2024 کے دوران مقبوضہ جموں وکشمیر میں  جاری فوجی آپریشنز میں  ایک کمسن لڑکے سمیت 8 کشمیریوں کو شہید کر دیا۔ ان میں سے5 کشمیری نوجوان وں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا جبکہ  اس دوران 205شہر ی گرفتار ہوئے ۔

بھارتی فوج،پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس،  بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اورایس آئی اے نے جموں وکشمیر میں  اپریل 2024 کے دوران سیاسی کارکنوں، نوجوانوں اور طلبا  کے کارروائیوں جاری رکھیں اور 205شہریوں کو گرفتار کیا جن میں حریت رہنما فردوس احمد شاہ بھی شامل ہیں۔ گرفتار شدگان میں سے کئی کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (UAPA)اور پبلک سیفٹی ایکٹ) (PSA جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔ اپریل 2024 کے دوران مقبوضہ جموں وکشمیر میں  نصف درجن سے زیادہ کشمیریوں کو جائیدادوں کو ضبط کیا گیا ۔

واضح رہے کہ بھارتی فو ج  نے جنوری 1989سے اب تک مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 96ہزار300سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا۔ مقبوضہ علاقے میں مسلسل سات دہائیوں سے بے گناہ کشمیریوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ بھارتی فوجیوں کی طرف سے قتل وغارت ا ور مظالم کا مقصد کشمیریوں کو خوفزدہ کرنا ہے لیکن بھارتی مظالم سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو ایک نئی  طاقت ملتی ہے۔مہذب دنیا کو چاہیے کہ وہ سیاسی ناانصافیوں اورمظالم کو جن کا مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام کئی دہائیوں سے سامنا کر رہے ہیں، روکنے کے لیے مداخلت کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔

اس دوران پانچ ہزار سے زائد حریت رہنما، کارکنان، نوجوان، طلبا، علمائے کرام، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن بھارت اورمقبوضہ جموں وکشمیر کی مختلف جیلوں میں مسلسل نظربند ہیں جن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، نور محمد فیاض، محمد یوسف فلاحی، عبدالاحد پرہ، ڈاکٹر عبدالرحمن، محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، محمد رفیق گنائی، حیات احمد بٹ، ظفر اکبر بٹ، عمر عادل ڈار، فیاض حسین جعفری، سرجان برکاتی، محمد یاسین بٹ، سلیم نناجی، ظہور احمد بٹ، انسانی حقوق کے  علمبردار خرم پرویز، صحافی آصف سلطان، عرفان مجید اور تین درجن سے زائد کشمیری خواتین شامل ہیں۔