دو سال کی عمرمیں پولیو کا شکار ہونے والی لاہور کی عائشہ دنیا کے لیے ہمت و جرات کی مثال، پولیو فرنٹ لائن ہیلتھ ورکر بن گئیں

ریاض (صباح نیوز) دو سال کی عمر  میں پولیو کا شکار ہونے والی لاہور کی عائشہ دنیا کے لیے ہمت و جرات کی مثال بن گئی،  پولیو فرنٹ لائن ہیلتھ ورکر بن گئیں،نقل و حرکت میں مشکلات کو خاطر میں نہ لا کر گھر گھر جا کر بچوں کو  پولیو کے قطرے پلانے کا بیڑہ اٹھا لیا۔ اسلامی ترقیاتی بینک نے گولڈن جوبلی کی تقریبات میں  خصوصی طور پر عائشہ کو  سعودی عرب کے شہر ریاض بلا کر کے  جرات  و بہادری کی  داستان کو دنیا بھر  سے آئے سربراہان کے سامنے   رکھ دیا۔ لاہور سے تعلق رکھنے والی 36 سالہ عائشہ رضا 2  سال کی عمر میں  پولیو  کا شکار ہو گئی تھی لیکن اس نے امتیازی سلوک اور سماجی چیلنجز کے سامنے ہار ماننے سے انکار کر دیا، عائشہ نے خود کو پولیو کے خلاف جنگ کے لیے وقف کر دیا ہے اور اب وہ گذشتہ 3سال سے پولیو فرنٹ لائن ہیلتھ ورکر بن کر گھر گھر جا کر بچوں کو  پولیو کے قطرے پلاتی ہے۔

عائشہ جو اب  فرنٹ لائن پولیو ہیلتھ ورکر ہیں کا کہنا ہے کہ اگرآپ  کے بچے قطرے نہیں پیئیں گے تو  خدانخواسطہ  انھیں بھی پولیو کی وجہ سے جسمانی معذوری کے ساتھ ساتھ سماجی تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔  نقل و حرکت کے چیلنجوں کے باوجود گھر گھر جا کر  پولیو کے خلاف شعور دینے والی عائشہ کو ریاض میں اسلامی ترقیاتی بینک نے گولڈن جوبلی کی تقریبات میں خصوصی طور پر مدعو کیا ہے جہاں عائشہ کی جدوجہد کے حوالے سے ایک خصوصی ویڈیو چلائی گئی ۔ تقریب میں وزیر اعظم پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے  سیاسی قیادت  اور بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ عائشہ کا کہنا ہے کہ  ملک بھر میں پولیو مہم 29 اپریل سے ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے  اور والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔۔