آج کا دور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا دور ہے، و ہی آگے جائے گا جو محنت اور غوروفکر کو اپنا شعار بنائے گا، احسن اقبال

نارووال(صباح نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ آج کا دور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا دور ہے، و ہی آگے جائے گا جو محنت اور غوروفکر کو اپنا شعار بنائے گا۔ تعلیم اور ریسرچ کی دنیا میں اپنا مقام قائم کرنے کے لیے یونیورسٹیز کو چا ہیے کہ طلبہ کو اس دور کے جدید تقاضوں کے مطابق علوم سے روشناس کروائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نارووال کیمپس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا یو۔ای۔ٹی نارووال کیمپس میرا خواب تھا جسے میں نے بڑی محنت سے سینچا ہے۔میں چاہتا ہوں کہ یہ کیمپس ایم۔آئی۔ٹی کے جیسا ادارہ بنے۔ماڈرن دنیا کی ترقی کے پیچھے انجنئیرز کی ہی محنت کارفرما ہے۔صحت،خوارک،صنعت و حرفت سمیت  تمام شعبہ ہائے زندگی کے بیشتر مسائل کا حل انجنئیرنگ کے فیلڈ سے وابسطہ ہے۔آج کی دنیا کی تمام تر ترقی کے پیچھے انجنئیرز کی محنت کارفرما ہے۔جب پیراڈائم شفٹ ہوتا ہے تو پرانے دور کے طریقے متروک ہوجاتے ہیں۔آج ہم ٹیکنالوجی کے دور میں جی رہے ہیں آج کا دور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا دور ہے۔یونیورسٹیز کو چاھیے کہ انجنئیرز کو اس دور کے جدید تقاضوں کے مطابق علوم سے روشناس کروائیں۔اگر آپ تعلیم اور ریسرچ کی دنیا میں اپنا مقام قائم کرنا چاھتے ہیں تو آپ کو مسلسل سیکھنے کے عمل سے گزرتے رہنا چاھیے۔ھم نے نیشنل سینٹر فار سیٹلائٹ ٹیکنالوجی،نیشنل سینٹر نینو ٹیکنالوجی،نیشنل سینٹر فار کوانٹم کمپیوٹنگ جیسے شعبہ جات کی بنیاد رکھی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے انجینئرنگ یونیورسٹیوں کو اربوں روپے اس لئے دئییکہ وہ اپنی لیبارٹریز کو ماڈرن ایکوپمنٹس سے لیس کریں تاکہ انوویشن اور کری ایٹیوٹی کی بنیاد رکھی جائے۔ہمارے بچوں کو انوویشن پر فوکس کرنا چاھیے۔ہماری تاریخ سائنسی علوم کے مایہ ناز سائنس دانوں سے بھری پڑی ہے۔جب سے ہمارے معاشرے میں تحقیق کا چشمہ خشک ھوا ھم پیچھے رہ گئے۔قرآن کریم ہمیں عقل اور شعور کے ساتھ غور و فکر کی تعلیم دی ہے ۔اپنی عقل کو قرآن مجید کے بتائے ہوئے اوصاف کے ساتھ مزین کریں۔ہمیں قرآن بتاتا ہے کہ ہم نے سورج اور چاند کو تمہارے لئے مسخر کردیا ہے مگر افسوس کہ آج جن 6 ملکوں کے خلائی مشن کامیابی سے اپنے مشن مکمل کرچکے ہیں ان میں ایک بھی مسلمان نہیں ہے ہمیں دنیا کے تمام عوامل میں غوروفکر کی دعوت دی گئی ہے۔جب ہمارے اسلاف غوروفکر کرتے تھے تب ھم دنیا کو علم بانٹنے والے تھے مگر آج ہمارا انحصار کاپی پیسٹ پر ہے۔اس یونیورسٹی کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ یہ پاکستان میں انوویشن کی تحریک کو لیڈ کرے اسی لئے یہاں انوویشن سینٹر کی بنیاد رکھی گئی ہے۔آپ میں سے مستقبل کے بل گیٹس پیدا ہوں گے۔آج کا دور ڈگری کے حصول سے آگے کا دور ہے زندگی کی دوڑ میں وہ ہی آگے جائے گا جو محنت اور غوروفکر کو اپنا شعار بنائے گا۔محنت کریں تاکہ ہم پاکستان کو ایک عظیم ملک بنا سکیں۔آج سے 25 سال بعد اس خطے کے دو ملک اپنی سو سالہ آزادی کا جشن منائیں گے ہمیں اس وقت کے لئے یہ جواب آج تیار کرنا چاھیے کہ ہم نے کیوں اس ملک کے حصول کے لئے کوششیں کی تھیں۔ہمیں اپنے خوابوں کو تعبیر کے سانچے میں ڈھالنا ہے۔جب میں نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نارووال کا خواب دیکھا تھا تب لوگ یہ ماننے سے قاصر تھے کہ یہ کیسے ممکن ھے اور اس خواب کی تعبیر آج آپ کے سامنے ہے۔آج یونیورسٹی آف نارووال میں 7000بچے اور بچیاں اعلی تعلیم اپنے گھر میں بیٹھ کر حاصل کر رہے ہیں آپ بھی اپنے خوابوں کی تعبیر پا سکتے ہیں ضرورت صرف محنت کی ہے۔پاکستان کے مسائل کے حصول کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ھوگا۔آج کا دور ٹیم ورک کا دور ہے۔ٹیم ورک کے ذریعے مثبت سنرجی کا حصول ممکن ہوتا ہے۔دنیا میں کوئی قوم اس وقت تک کامیاب نہیں ہوتی جب تک وہ متحد ہوکر کام نہیں کرتی۔میری دعا ہے کہ اللہ تعالی اس ادارے کو پاکستان کا کامیاب ادارہ بنائے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی  احسن اقبال  کی یو۔ای۔ٹی۔نارووال کیمپس میں جاری سائنس میلہ میں شرکت کی۔یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سب کیمپس نارووال کے انوویشن سینٹر میں یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے طلبہ کی جانب سے اپنے فائنل ائیر پراجیکٹس نمائش کیلئے پیش کئے گئے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال  کی جانب سے الیکٹریکل،مکینیکل،سول،بائیو میڈیکل انجینئرنگ،کمپیوٹر انجینئرنگ، سمیت مختلف ڈیپارٹمنٹس کے سٹودنٹس کی جانب سے نمائش میں رکھے جانے والے پراجیکٹس کا معائنہ کیا گیا۔یو۔ای۔ٹی نارووال کیمپس میں  جاری سائنس میلہ میں ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد۔یو۔ایم۔ٹی۔سیالکوٹ کیمپس آئی۔ٹی۔یو،یونیورسٹی آف نارووال،ویٹرنری یونیورسٹی نارووال کیمپس سمیت مختلف یونیورسٹیوں کے طلبہ نے شرکت کی.بعد ازاں وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال کی جانب سے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نارووال کیمپس کو مہیا کی جانے والی نئی بسیں یونیورسٹی انتظامیہ کے حوالے کیں اور یونیورسٹی میں پودا بھی لگایا