سندھ حکومت و محکمہ پولیس عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے،منعم ظفر خان

کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی کراچی کے عبوری امیر منعم ظفر خان ڈکیتی کے دوران ڈاکوئوں کی فائرنگ سے شدید زخمی اور بعد ازاں جاں بحق ہونے والے 62سالہ وسیم الرحمن کی رہائش گاہ گلشنِ معمار گئے ، مرحوم کے اہل خانہ سے ملاقات اور اس افسوسناک واقع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت و دعائے مغفرت کی ۔ وسیم الرحمن جماعت اسلامی کے ہمدرد اور اسٹیٹ بینک کے ریٹائرڈ ڈائریکٹر تھے ،چاند رات کو اپنی اہلیہ کے ساتھ شاپنگ سے واپسی پر مسلح ڈاکوئوں کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے اور کئی روز ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد چل بسے ۔ مرحوم کے اہل خانہ سے ملاقات میں منعم ظفر خان نے اس واقع کی شدید مذمت کی اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ میں سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کی مسلسل ناکامی و نا اہلی کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اور پولیس نے کراچی کے عوام کو مسلح ڈاکوئوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ۔ شہریوں کا کوئی پُر سان ِ حال نہیں ، جرائم پیشہ عناصر اور مسلح ڈاکو کھلے عام عوام سے لوٹ مار کر رہے ہیں اور اگر کوئی شہری مزاحمت کرے تو اسے گولی مار دی جاتی ہے ۔ محکمہ پولیس اور سیکوریٹی کے لیے مختص کیے گئے اربوں روپے کی خطیر رقم کے باوجود عوام کو تحفظ حاصل نہیں ۔منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت و محکمہ پولیس عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے ، جرائم پیشہ عناصر اور مسلح ڈاکوئوں کو کنٹرول کرنے کے لیے سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کے اعلیٰ حکام صرف بیانات دینے اور زبانی جمع خرچ کرنے کے بجائے عملی اقدامات کریں اور پولیس میں موجود جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف بھی مؤثر کارروائی کریں کیونکہ پولیس کی سرپرستی اور تحفظ کے بغیر جرائم پیشہ عناصر اپنی کارروائیاں آزادانہ طور پر جاری نہیں رکھ سکیں ، ملاقات میں دیگر بھی موجود تھے ۔