لاہور(صباح نیوز)وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ جدیدٹیکنالوجی میں ترقی کئے بغیر معاشی ترقی کا حصول ناممکن ہے، وزیر اعظم محمدشہباز شریف آئی ٹی کے شعبے میں ترقی کے خواہاں ہیں، پاکستان کے 15 کروڑ نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ایک چیلنج ہے۔
ایکسپوسنٹر لاہورمیں آئی ٹی سی این ایشیا نمائش کے دوسرے روز گلوبل ڈیجیٹل سمٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ڈیجیٹل انقلاب آیا ہے،اس ڈیجیٹل انقلاب نے ہر شخص کو فائدہ پہنچایا ہے،جدید ٹیکنالوجی کو اپنائے بغیر ملکی معیشت کی بہتری ناممکن ہے،ہمارا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل معیشت میں سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مرکز کے طور پر پیش کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی نمائش کا انعقاد اس سلسلے میں بہت ضروری ہے،آئی ٹی سی این کا مقصد غیر ملکی سرمایہ کاروں، پالیسی سازوں، اور کاروباری رہنمائوں کو بصیرت، تجربات، اور روابط استوار کرنے کے لیے اکٹھا کرنا ہے، یہ فورم پاکستانی فرموں اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں مدد دے گا جس سے ایک روشن مستقبل کی طرف راہ ہموار ہو گی۔شزہ فاطمہ نے کہاکہ آئی ٹی سیکٹر کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ہماری حکومت نے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرنے کو ترجیح دی ہے جس پر ہمارا ڈیجیٹل خواب پروان چڑھ سکتا ہے، ہماری خوش قسمتی ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف آئی ٹی کے شعبے میں ترقی کے خواہاں ہیں،وزیر اعظم کا وژن ہے کہ بزنسز کو سپورٹ کیا جائے،
بزنس میں ہر قسم کی رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا اور نجی شعبے کو ہرقسم کی سپورٹ فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس ایسے مواقع ہیں جن کو استعمال میں لاتے ہوئے ہم اس سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کررہے ہیں،بینک اکائونٹ، علاج، ایجوکیشن سسٹم،دستاویزات کی ویری فکیشن ہر عمل کو ڈیجیٹلائزیشن کی طرف لے کر جارہے ہیں،قومی مالیاتی اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن سے ٹیکسوں کی وصولی اور ان فارمل اکنامی کو ریگولر کرنے میں سہولت ملے گی۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارا ایجوکیشن سسٹم اس طرح سے اپ ڈیٹ نہیں ہے جس طرح کہ ہونا چاہیے،ہمارے لیے ہنرمندی کا فقدان اور سائبرسکیورٹی بڑے تھریٹ ہیں، انٹرنیٹ کی بندش نہیں ہونا چاہیے لیکن پوری دنیا میں جس طرح انٹریٹ سروس بند ہوتی ہے پاکستان میں اس تناظر میں بہت کم ہے ۔وزیر مملکت نے کہا کہ ڈیٹا پروٹیکشن لا اور سائبرسکیورٹی پر کام کررہے ہیں،پاکستان کے 15 کروڑ نوجوانوں کو ہنر مند بنانا اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم کرنا بھی ہمارے لیے ایک چیلنج ہے،
ہماری کوشش ہوگی کہ انڈسٹری کے ساتھ چلیں،اسے مکمل سکیورٹی اور اعتماد دیں،پرائیویٹ سیکٹر کو بھی زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں تاکہ ان چیلنجز سے نمٹا جا سکے۔شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ حکومت آئی ٹی انڈسٹری کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کے لیے پر عزم ہے،آئی ٹی سے جڑے منصوبوں میں تسلسل کا فقدان ایک اہم ایشو ہے کچھ زمینی حقائق ہیں، ان کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے،جب حکومت بدلتی ہے تو معاہدے بھی منسوخ ہوجاتے ہیں،کوشش ہو گی کہ ایسے پائیدار منصوبے بنائیں جس کو آنے والی حکومت بھی جاری رکھ سکے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف جی 20 کا حصہ بننا ہے،اس کے لیے ہم سب کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔