حکومت کا کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں وجرائم پیشہ عناصر کیخلاف مشترکہ آپریشن کا فیصلہ


اسلام آباد (صباح نیوز) حکومت نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں وجرائم پیشہ عناصر کیخلاف بڑے مشترکہ آپریشن کا فیصلہ کرلیا۔ نیکٹا ہیڈکوارٹرز میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد جائزہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کی، اجلاس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، سربراہ نیکٹا، ڈی جی ایف آئی اے سمیت چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے داخلہ سیکرٹریزاور آئی جیز بھی شریک ہوئے۔

اعلامیے کے مطابق نیشنل کوآرڈینٹر نیکٹا، نیشنل ایکشن پلان اور خفیہ اداروں کی ٹیمیں بھی موجود تھیں، آئی جی اسلام آباد اورچیف کمشنراور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں ڈاکوؤں کیخلاف بڑے مشترکہ آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا۔اس کے علاوہ اجلاس میں پاکستان بھرمیں پولیس کو جدید ٹیکنالوجی دینے پر بھی بریفنگ دی گئی۔ نیشنل ایکشن پلان عمل درآمد جائزہ کمیٹی کے اجلاس میں پولیس کو نئی ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر تفصیلی مشاورت اور غور و فکر کیا گیا۔

بعد ازاں چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے تمام انسپکٹر جنرلز نے چینی شہریوں کی سیکیورٹی اور حفاظتی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ بھی فراہم کی۔اجلاس میں ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

بعد ازاں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ مشترکہ آپریشن سے کچے کے علاقے سے شرپسندعناصر کا مستقل خاتمہ کیا جائے گا، آپریشن کے لئے ڈرونز سمیت جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔ کچے کے حوالے سے تمام انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کر لی گئیں ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس سمیت تمام سیکیورٹی ادارے چینی شہریوں کی حفاظت کے ایس او پیز پر سو فیصد عملدرآمد یقینی بنائیں، اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی، غیر ملکی شہریوں کی حفاظت کے ایس او پیز پر عملدرآمد میں غفلت پر سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے قلع قمع کرنے کے لیے ہمیں اپنے اداروں کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنا ہو گا، وفاق اس ضمن میں صوبوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے گزشتہ چند ماہ میں اچھی پیشرفت ہوئی اور اس میں خاطر خواہ کمی آئی، تمام ادارے مشترکہ حکمت عملی سے اسمگلرز کے خلاف سخت قانونی کاوروائی کو یقینی بنائیں۔