سرحد پار آلودگی سے نمٹنے کیلئے پاک بھارت دوطرفہ تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور

اسلام آباد(صباح نیوز )پاک بھارت تعلقات کو عدم تعاون کے رویے سے ہٹ کر باہمی تعاون کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے۔ سرحد پار فضائی آلودگی سے پیدا ہونے والے خطرے کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک اس مسئلے پر تحقیق کے انتظام میں دوطرفہ تعاون سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔نقل و حمل اور صنعتی اخراج سست رفتار زہر ہیں جو ہماری فضا کو آلودہ کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار  سائنس دانوں اور سول سوسائٹی کے اتحاد پر مشتمل دو طرفہ فورم انڈو پاکستان کلائمیٹ کلیکٹو نے اپنی پہلی سالانہ رپورٹ میں کیا ۔ ماہرین نے بین السرحدی فضائی آلودگی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے علم اور اعداد و شمار کے تبادلے کے شعبے میں باہمی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔

انڈو پاکستان کلائمیٹ کلیکٹو (آئی پی سی سی) اور پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) نے مشترکہ طور پر پہلی سالانہ رپورٹ کاآن لائن اجراء کیا جس میں رپورٹ کے مصنفین، ماہرین اور سول سوسائٹی کے ارکان نے شرکت کی۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ہیپیمون جیکب نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ سرحد پار فضائی آلودگی سے پیدا ہونے والے خطرے کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک دوطرفہ تعاون سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات کو عدم تعاون کے رویے سے ہٹ کر باہمی تعاون کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے اور اسے منطقی گفتگو کے لئے مستقل اور مربوط انداز میں  اپنانا چاہئے۔اپنے خصوصی خطاب میں ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد سلہری نے کہا کہ آئی پی سی سی کی ٹیم نے بہترین کام کیا ہے جسے بہتر باہمی سائنسی مکالمے اور تعاون کے ایک نقطہ آغاز کے طور پر لیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مطالعہ کا حصہ بننے پر خوشیہے کیونکہ اس نے فضائی آلودگی کے مسئلے کے بارے میں دونوں ممالک کے درمیان موجود بہت سی افسانہ طرازیوں کو ختم کرنے میں مدد ملی ہے۔  انہوں نیمذکورہ رپورٹ کو سائنسی برادری اور فیصلہ سازوں کے لئے ایک رہنما دستاویز  قرار دیا۔  انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ سے فضائی آلودگی کے خطرے کو روکنے کے طریقے اختیار کئے جاسکیں گے۔ڈاکٹر تشیہ کھلرے نے آئی پی سی سی کا ایک جامع جائزہ پیش کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مئی24۔ 2023 انڈو پاک کلائمیٹ کلیکٹو فورم کا افتتاحی سال تھا جس میں سرحد پار آلودگی پر توجہ مرکوز کی جارہی تھی۔ اپنے اختتامی کلمات میں انٹرنیشنل فورم فار انوائرمنٹ، سسٹین ایبلٹی اینڈ ٹیکنالوجی (آئی فاریسٹ) کے صدر اور سی ای او چندر بھوشن نے فورم کو دونوں ممالک کے محققین کو ایک تحقیقی مقالہ تیار کرنے کے لئے اکٹھا کرنے کا پہلا اقدام شروع کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت سول سوسائٹی  کو مل بیٹھ کر ماحولیات کی بہتری کیلئے با معنی کام کرنا چاہئے ۔جن میں جنوبی ایشیا کو پانی، موسمیاتی تبدیلی، داخلی اور بیرونی نقل مکانی جیسے ماحولیاتی مسائل  سے نمٹنا شامل ہے۔۔