عدالتی حکم پر جواب جمع نہ کروانے پر ممبر جوڈیشل 2 اور 5 بورڈ آف ریونیو پنجاب ( جمعرات کو) ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ طلب

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے عدالتی حکم پر جواب جمع نہ کروانے پر ممبر جوڈیشل2اور5 بورڈ آف ریونیو پنجاب کوودو مئی ( جمعرات)کے روز ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ دونوں عدالت پیش ہوکرمطمئن کریں کہ انہیں عدالتی نوٹس کب ملا۔ عدالت نے یہ بھی قراریا ہے کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی موجود گی میں دونوں جوڈیشل ممبرز بورڈآف ریونیو پنجاب کس طرح پرائیویٹ وکیل کرسکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصورعلی شاہ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل 3رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر 1میں منگل کے روز کیسز کی سماعت کی۔ بینچ نے سعیداکبر خان اوردیگر کی جانب سے مظفرخان مرحوم کے لواحقین کے خلاف جائیداد کے معاملہ پر دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت ایڈیشل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ثناء اللہ زاہد پیش ہوئے۔ جبکہ ممبر جوڈیشل ممبر جوڈیشل2اور5 بورڈ آف ریونیو پنجاب کی جانب سے عامر ملک بطور وکیل پیش ہوئے اور مئوقف اپنایا کہ دونوں افسران کی جانب سے گزشتہ شام ہی ان سے رابطہ کیا ہے ۔

دوران سماعت جسٹس سید منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ کون ہے جس نے جواب جمع کروانے کی زحمت نہیں کی۔ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ ممبر جوڈیشل2اور5 بورڈ آف ریونیو پنجاب نے۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ مدعا علیہ 5اور6کو کن نوٹس ملا۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ حکومتی افسران سپریم کورٹ کے احکامات کو عام انداز میںنہیں لے سکتے۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ ممبر جوڈیشل 2اور5پرسوں ذاتی طور پر آجائیں۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ افسران آکر ہمیں مطمئن کریں کہ انہیں نوٹس کب ملا۔

جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ سرکاری افسران نے وکیل کیسے کیا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ انہوں نے 9مارچ2024کا حکم فون پر ، واٹس ایپ پر اورتحریری طور پر بھجوایا تھا تاہم افسران کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی موجودگی میں ممبر جوڈیشل کیسے پرائیویٹ وکیل کرسکتے ہیں۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ افسران 67کی نیلامی کا ریکارڈ لے کر آئیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2مئی تک ملتوی کردی۔