مقامی ذخائرکم ہونے اور اخراجات بڑھنے سے گیس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں ،سوئی ناردرن

اسلام آباد (صباح نیوز)گیس قیمتوں میں تیسری مرتبہ اضافے کی خبروں کے حوالے سے ترجمان سوئی ناردرن نے کہا ہے کہ مقامی ذخائرکم ہونے اور اخراجات بڑھنے سے گیس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ترجمان نے بیان میں کہا کہ گیس قیمت میں اضافہ تین وجوہات کی بنیاد پر ہو رہا ہے، گیس کے مقامی ذخائر مسلسل کم ہو رہے ہیں جس کے باعث گھریلو شعبے کو خصوصا موسم سرما میں آر ایل این جی فراہمی ضروری ہو گئی ۔

آر ایل این جی کی اوسط قیمت تقریباً3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ گھریلو شعبے کی اوسط قیمتِ فروخت تقریبا ً 1100روپے ہے۔ اس بنیاد پر 231 ارب روپے کا فرق آ گیا جس کی وجہ سے گیس کی قیمت میں اضافہ ضروری ہے۔ اس کے علاوہ مقامی گیس کے اخراجات میں بھی 69 ارب روپے تک کا اضافہ ہو چکا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ دو برسوں کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں 55 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔

حکام نے افرادی قوت کے اخراجات کے حوالے سے کہا کہ گیس کی کل قیمت کا محض 4 فیصد آپریٹنگ اخراجات بشمول افرادی قوت پر مشتمل ہوتا ہے۔ قیمت کا 94 فیصد حصہ گیس اخراجات جبکہ باقی ماندہ کیپ ایکس پر ریٹرن پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے باوجود پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے گھریلو صارفین کے لیے گیس کے اوسط نرخ 513 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہیں جو اس کی قیمت خرید یعنی 1,674 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے کہیں کم ہے۔