شہباز شریف کا مقدمہ لائیو ٹیلی کاسٹ ہونا چاہیے، فواد چودھری


اسلا م آباد(صباح نیوز)وزیراطلاعات فواد چودھری نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا مقدمہ لائیو ٹیلی کاسٹ ہونا چاہیے تاکہ عوام کو معلوم ہو کہ کیس کیا ہے اور کس طرح شہبازشریف نے ملک کو لوٹا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ شہباز شریف جب وزیراعلی تھے تو انہوں نے مقامی حکومتیں ختم کر کے سارے وسائل اپنے پاس رکھ لئے، اس کے بعد سارا پیسہ شہباز شریف اینڈ کمپنی اپنے اکائونٹس میں جمع کرواتی رہی، ملک مقصود رمضان شوگر مل میں چپڑاسی بھرتی ہوئے، اس کے اکائونٹ میں چار ارب روپے نکلے، منظور پاپڑ اور مشتاق چینی کے ناموں سے اربوں روپے کی ٹی ٹیز شہباز شریف اور ان کے بچوں کے اکائونٹس میں گئیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اسی نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں، بااختیار مقامی حکومتوں کے نظام سے ایسے نظام کا خاتمہ ہوگا، ہمارا مطالبہ ہے کہ شہباز شریف نواز شریف کے واپس نہ آنے کی وجوہات بتائیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف اپنے عالیشان محلوں میں میڈیا سے ملاقاتیں کرتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں کہ یہ میرا گھر نہیں ہے۔

تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والا کہتا ہے کہ میرے بچوں پر پاکستانی قانون ہی لاگو نہیں ہوتا، نواز شریف اور زرداری اینڈ کمپنی نے اربوں روپے قوم کے لوٹے، قوم اس پیسے کا حساب چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کا حق ہے کہ وہ دیکھ سکیں کہ ان پر الزامات سچے ہیں یا نہیں، ہماری عدلیہ سے استدعا ہے کہ ان کے مقدمات پر سماعت براہ راست عوام کو دکھائی جائے، ساڑھے تین سال گذر گئے ہیں، ان سے ریکوریاں بہت ضروری ہیں، ان کا بچہ پیدا بعد میں ہوتا ہے، محل اس کے نام پر پہلے خرید لیا جاتا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے مقامی حکومتوں کے حوالے سے انقلابی اقدامات اٹھائے، کسی بھی حکومت نے اس سے پہلے اس طرح کا نظام نہیں دیا جس میں مقامی سطح پر لوگوں کو بااختیار بنایا جائے، 18 ویں ترمیم کے ذریعے اختیارات کی تقسیم وفاق سے صوبوں کو منتقل کر دی گئی لیکن صوبوں سے اضلاع کو اختیارات منتقل نہیں ہوئے، آج اسی وجہ سے شہروں میں مسائل ہیں، صوبائی حکومت کراچی کو اس کا حصہ نہیں دے رہی، باقی شہر بھی اسی لئے پس رہے ہیں کہ انہیں ان کا حصہ نہیں مل رہا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بااختیار مقامی حکومتوں کا نظام بنانے کا فیصلہ کیا ہے،اس نظام کے ذریعے نہ صرف نیشنل فنانس کمیشن سے پیسہ صوبوں کو منتقل ہوگا بلکہ صوبوں سے اضلاع کو بھی منتقل ہوگا، اس نظام کے تحت براہ میئر براہ راست منتخب ہوگا جو اپنے اضلاع کو چلائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہی ماڈرن نظام نیویارک، لندن اور پیرس میں بھی چل رہا ہے،بدقسمتی سے سندھ حکومت نے ایک مرتبہ پھر اپنے لوگوں کو اس حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ حکومت نے سندھ کے لوگوں کو صحت کارڈ اور راشن کارڈ جیسی سہولت بھی نہیں لینے دی، لوکل گورنمنٹ کی بنیادی اصلاحات میں بھی سندھ حکومت نے حصہ نہیں ڈالا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ن لیگ اور پی پی پی کا ماڈل ہے کہ وسائل اپنے نامزد شخص کے پاس رکھے جائیں، دونوں جماعتوں نے اکائونٹس کا نیٹ ورک تشکیل دیا، اومنی سکینڈل میں پانچ ہزار جعلی اکائونٹس بنائے گئے،۔انہوں نے کہاکہ  عدالتوں کوبلا خوف خطران کیسزکا فیصلے کرنے چاہئیں، شریف فیملی نے پہلے سجاد علی شاہ کے خلاف سازش کی تھی، یہ خاندان دوموٹوپرکام کرتا ہے خرید لو یا ڈرا،رانا شمیم کیس میں بیان حلفی نواز شریف کے دفتر میں لکھا گیا جس کی تردید نہیں کی۔

فواد چودھری نے کہا کہ 1947کا جوحال تھا ویسا پاکستان ہمیں ملا، فی کس آمدنی 1400 ڈالرسے بڑھ کر 1650 تک ہوگئی ہے، پاکستان کی سوبڑی کمپنیوں نے 929 ارب کمائے، پرائیویٹ کمپنیوں کوتنخواہ دارطبقے کی تنخواہیں بڑھانی چاہئیں۔ آج الحمد للہ پاکستان کی گروتھ 37۔5 فیصد ہے۔ کورونا کے باوجود معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں، آج دنیا پاکستان کی کورونا پالیسی کو فالو کر رہی ہے۔ قرضوں کا بوجھ بھی کم ہو رہا ہے، پاکستان درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس عائشہ ملک کا سپریم کورٹ کا جج بننا بھی ایک نئے پاکستان کا رنگ ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے سے سننے میں آرہا تھا شہزاد اکبراستعفی دیں گے۔ سابق مشیر داخلہ نے بڑا زبردست کام کیا مشکل حالات میں ان کوایکسپوزکیا، شہزاد اکبرنے استعفی دیا ہے۔

بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ میئر کے معاملے پرڈسکشن شروع ہوگئی ہے، صوبائی قیادتیں اگلے پیرتک ناموں کی لسٹ وزیراعظم کوبھیجیں گے،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے  کہا ہے کہ پاکستان میں تمام نجی ادارے منافع میں جا رہے ہیں اب نجی ادارے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں۔