حکومت قرآن و سنت سے متصادم قانون سازی واپس لے، آئین سے انحراف پر اللہ اور قوم سے معافی مانگے، لیاقت بلوچ


پشاور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل، خیبرپختونخوا کی صوبائی کونسل سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں افغان عوام کی عظیم فتح کو تسلیم نہ کر کے دنیا میں فساد، دہشت گردی کی نئی بنیادیں تیار کی جا رہی ہیں۔ پاکستان ان سازشوں کا حصہ نہ بنے، بلکہ عالمی استعماری ایجنڈا ناکام بنانے کے لیے افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرے اور کابل میں اسلام کی حکمرانی سے خوفزدہ ہونے کی بجائے اسلام کی بالادستی افغانستان میں تسلیم اور پاکستان میں نفاذ یقینی بنایا جائے۔ حکومت قرآن و سنت سے متصادم قانون سازی واپس لے، آئین سے انحراف پر اللہ اور قوم سے معافی مانگے۔ خیبرپختونخوا کے اسلامی نظریاتی کردار اور اسلامی تہذیب کی بنیادوں کو کمزور نہ کرے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ تحریک لبیک کے ساتھ تمام معاملات کو خود بگاڑا ہے، تحریک لبیک کے احتجاج کی آڑ میں حکومت اور ا سٹیبلشمنٹ اپنا اپنا کھیل کھیل رہی ہیں، نقصان ملک کا اور عوام کے مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت کے اہم ترین ایشوز سے منہ موڑ لیا گیا ہے۔ وزرا جو جھوٹے اور فسادی ہیں انھیں برطرف کیا جائے۔ حکومت اور تحریک لبیک معاہدہ منظرعام پر لایا جائے۔ حکومت وعدوں پر عمل درآمد کرے۔ فرانس کے صدر نے توہین آمیز خاکوں پر توہین آمیز رویہ اختیار کیا۔ سفارت خانہ پر محدود رہنے کی بجائے امریکہ اور یورپ کو مجبور کیاجائے کہ ناموس مصطفیۖ اور شعائر اسلام کی حفاظت کی قانون سازی کرائی جائے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ اقتصادی بحران قومی معیشت اور عوام کے لیے وبال جان بن گیا ہے۔ سود، قرضے، کرپشن اور حکومت کی نااہلی، آئی ایم ایف کی مسلط کردہ اقتصادی ٹیم معاشی تباہی کی ذمہ دار ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف عوامی لاوہ پھٹے گا۔ حکومت پہلے ہی اپنی حرکات سے اپنے پائوں پر کلہاڑا مار چکی ہے۔