کراچی(صباح نیوز)جی ڈی اے ، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی اپیل پر دھاندلی زدہ انتخابات ، سیٹوں پر قبضے ، عوامی مینڈیٹ کی توہین اور 24فروری کو پُر امن سیاسی کارکنوں پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف منگل 27فروری کو سندھ بھر میں یوم سیاہ منایاگیا ۔ کراچی میںپریس کلب پر ہونے والے مظاہرے سے نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (GDA) کے نائب صدر ڈاکٹر صفدر عباسی اور جنرل سکریٹری سردار عبد الرحیم ،کراچی سٹی کونسل میں جماعت اسلامی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی،جماعت اسلامی یوتھ ونگ کراچی کے صدر ہاشم یوسف ابدالی ،جے یو آئی رہنما مولانا رشید احمدودیگر نے بھی خطاب کیا۔
مظاہرین نے مختلف بینرز و پلے کارڈز اُٹھائے ہوئے تھے جن پر”الیکشن کمیشن! عوام کے مینڈیٹ کی توہین بند کرو،جعلی الیکشن نامنظور، انتخابی دہشت گردی نامنظور، آر اوز اور ڈی آر اوز کے جعلی نتائج نامنظور، کراچی کو دہشت گردوں کے حوالے کرنے والوں سن لو مزاحمت جاری رہے گی” سمیت دیگر نعرے درج تھے ۔مظاہرے کے شرکاء نے ہاتھوں میں پارٹی جھنڈوں کے علاوہ سیاہ جھنڈے بھی اٹھائے ہوئے تھے اور بازوں پر سیاہ پٹی باندھی ہوئی تھی۔ مظاہرے میں جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے کارکنوں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اصل ایشو یہ ہے کہ ملک آئین وجمہوریت کے مطابق چلے سگا یا طاقت ور لوگوں کی مرضی سے ۔عوام نے سندھ سمیت پورے ملک میں موجودہ انتخابات کو مسترد کردیا ہے۔ عوام دوچہرے والی جمہوریت اور جعلی نتائج کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
عوام نے اپنے ووٹ کی طاقت سے بوری بند لاشوں کی سیاست اور نفرت و عصبیت کرنے والوں کو مسترد کیا لیکن عوام کی رائے کے بر خلاف جن لوگوں نے دہشت گردوں کو عوام پر مسلط کیا ہے انہوں نے ایسا کر کے حب الوطنی کا ثبوت نہیں دیا بلکہ کراچی اور سندھ کے عوام کے ساتھ دشمنی اور مذاق کیا ہے ۔ہم عوامی مینڈیٹ پر قبضہ اور سیٹیں چھیننے والوں سے کہتے ہیںکہ 8 فروری کو عوام کی رائے اور عوامی مینڈیٹ کا احترام کریں،عوام کی رائے پر ڈاکا سب سے بڑی کرپشن اور ڈکیتی ہے۔ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ آج پورے سندھ میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے، کراچی سے سکھر تک عوام سراپا احتجاج ہیں اور اعلان کررہے ہیں کہ 8 فروری کو انتخابات کے نام پر فراڈ کیا گیا ہے۔ عوام نے اعلان کردیا ہے کہ یہ ملک عوام کی رائے کے مطابق چلے گا، چند لوگوں کی مرضی کے مطابق نہیں چلے گا، 8 فروری کو ملک بھر میں ہر پولنگ اسٹیشن پر عوام نے ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے ووٹ کاسٹ کیا۔ پورے ملک کے عوام کی رائے بالکل واضح تھی۔ 8 فروری کے روز کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے حق میں ووٹ دیالیکن اسی رات کو نتائج تبدیل کرکے بھتہ خوروں اور ڈاکوؤں کو ایک بار پھر کراچی پر مسلط کر دیا گیا ۔ ہم نے پورے ملک میں بھی یوم سیاہ منایا ، ہم اپنے احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کریں گے۔
ہماری تحریک جاری رہے گی۔ سردار عبد الرحیم نے کہاکہ ہمارا احتجاج بھرپور طریقے سے جاری ہے، پاکستان بنانے کے لیے شہید سوریہ بادشاہ نے اپنا کردار ادا کیا، پیر صاحب پاگارا اور حر جماعت کی ملک و قوم کے لئے قربانیاں ہیں سپریم کورٹ ملک دشمن انتخابات کا نوٹس لے۔ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہاکہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کی وجہ سے ملک مشکل میں ہے ملک اب نہیں چل سکے گا ہمارے پرامن احتجاج کے روز پورا کراچی بند کر کے چوروں کی طرح حلف اٹھایا گیا۔ 30 لاکھ گھر مفت بنانے اور سندھ کے عوام کو 300 یونٹ تک مفت بجلی دینے کے دعوے کرنے والے کہاں ہیں یہ سب لوٹ کھسوٹ کے لئے میدان میں آئے ہیں انکا صوبے کے عوام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
جنید مکاتی نے کہا کہ یہ ایسا ملک ہے کہ جہاں 8 لاکھ ووٹ لینے والوں کو ہروادیا جاتا ہے اور صرف لاکھ ڈیڑھ لاکھ ووٹ لینے والوں کو جتوایا جاتا ہے۔ میری نشست پی ایس 104 کے عوام نے ترازو کو 30 ہزار ووٹ دے کر جتوایا لیکن الیکشن کمیشن نے 3ہزار ووٹ لینے والوں کو جتوادیا ہے۔ عوام کے حقیقی مینڈیٹ پر قبضے کو ہم نہیں مانتے۔ 125 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 جماعت اسلامی کے پاس موجود ہے۔ جب عوام نے جماعت اسلامی کو منتخب کیا ہے تو یہ کون سی طاقت ہے جو بھتہ خوروں کو ہم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارے قائدین اگر اعلان کردیں تو ہم کراچی سمیت سندھ بھر میں پہیہ جام کردیں گے۔ ہاشم یوسف ابدالی نے کہا کہ کراچی کے عوام نے چوروں اور ڈاکوؤں کو مسترد کرکے اپنا حق ادا کردیا لیکن رات کی تاریکی میں عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا،الیکشن کمیشن آر اوز اور ڈی آر اوز نے عوامی مینڈیٹ کی توہین کی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عوامی مینڈیٹ کو واپس واپس کیا جائے ورنہ احتجاج کا سلسلہ طویل کیا جائے گا۔