کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ملک میں پاور شیئرنگ اور اقتدار کے حصول کے لیے اجاری جوڑ توڑ پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوام کی رائے کو کچلنے ،مینڈیٹ کی چوری کو روکنے کے بجائے نام نہاد ، سیاسی پارٹیاں اقتدار اور مفادات کی بند بانٹ میں مصروف ہیں ، جعلی مینڈیٹ کے بل پر بننے والی حکومت نا پائیدار ہوگی اور ملک و قوم کے مسائل اور بحران ختم ہونے کے بجائے بڑھیں گے ۔
ملک کی بقاء اور سلامتی کا واحد راستہ عوامی رائے کا احترام اور شفاف جمہوری عمل کے تسلسل میں ہی ہے ۔ جو قوتیں بھی عوامی رائے کی پامالی اور جمہوری عمل کو داغدار کر رہی ہیں وہ ملک اور قوم کو نقصان پہنچا رہی ہیں ۔ ہر ایک کو اپنا اپنا کام کرنا چاہیئے ۔ انتخابات میں دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ پر قبضہ ملک کی سلامتی کے لیے انتہائی مہلک اور نقصان دہ ہے ۔ ملک کو آئین و قانون اور جمہوری رائے کے مطابق ہی چلنا چاہیے ،
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ انتخابات 2024کے حوالے سے ہمارا واضح اور دو ٹوک موقف ہے کہ ہم جعلی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کرتے ،جیتے ہوئے لوگوں کو جیتنا چاہیئے اور جو لوگ ہار گئے ہیں اور عوام نے مسترد کر دیا ہے ان کو مسلط کرنے سے باز رہنا چاہیئے ، کراچی کے عوام نے انتخابات میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو ہی ووٹ دیئے ہیں لیکن ایک سازش کے تحت کراچی میں ہماری جیتی ہوئی سیٹیں ایم کیو ایم کو دے دی گئی ہیں ۔ فارم 45کے مطابق ہم جیتے ہوئے تھے لیکن فارم 47میں نتائج تبدیل اور بدترین دھاندلی کر کے ہمیں ہروا دیا گیا ہے ۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی کے نتائج کالعدم قرار دے کر فارم 45کے مطابق درست نتائج جاری کیے جائیں ، اس حوالے سے ہم نے سندھ ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا اور عدالتی فیصلہ بھی موجود ہے جس میں الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ 22فروری تک فیصلہ کیا جائے ۔علاوہ ازیں ہم نے الیکشن کے فوری بعد چیف جسٹس آف پاکستان کو کراچی میں انتخابی دھاندلیوں کے حقائق پر مشتمل خط ارسال کر دیا تھا ، ہماری چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ اس دھاندلی زدہ الیکشن اور عوامی مینڈیٹ پر قبضے کی کوششوں کا نوٹس لیں ۔