اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے سیکٹرز اور دیہی علاقوں میں فرق ختم کرنے کا منصوبہ بنا لیا،دیہی اور شہری علاقوں کا فرق ختم کرنے کیلئے قانون سازی شروع کر دی گئی۔
اسلام آباد کے ترقیاتی منصوبوں پر نیوز بریفنگ کے دوران وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمرنے کہا کہ اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ تیار کر لیا گیا ہے، جس کے بعد ساری طاقت میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے پاس ہو گی، سی ڈی اے ریگولیٹر ہو گا، اسد عمر نے بتایا کہ ماضی میں دارالحکومت کو آباد کرنے کے لیے سی ڈی اے کو غیر معمولی اختیارات دیئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کو دیئے گئے اس اختیار سے طاقتور لوگ کروڑ پتی اور ارب پتی بن گئے، وفاقی حکومت نے سیکشن فور کے تحت زمین خریداری ختم کر دی۔اسد عمر کا کہنا ہے کہ اس کا اطلاق ان اسکیموں پر ہو گا جن کی ادائیگی اب تک نہیں کی گئی، شہری اور دیہی علاقوں میں تفریق ختم کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مارگلہ روڈ کو جی ٹی روڈ سے آئندہ سال تک ملا دیا جائے گا، بھارہ کہو بائی پاس کا کام بھی شروع کر دیا جائے گا،اسلام آباد کے 50 سے 55 فیصد دیہی علاقوں کو سیکٹرز کی طرز پر لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ راول ڈیم چوک کا منصوبہ اکتوبر 2022 میں مکمل ہوجائے گا، آئی جے پی روڈ کو چار رویہ بنانے جا رہے ہیں، اسلام آباد میں ٹینتھ ایونیو بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹینتھ ایونیو آئی جے پی روڈ سے سرینگر ہائی وے تک ہوگا،
وفاقی وزیر نے کہا کہ سارے منصوبے آئندہ سال اکتوبر تک مکمل کر لیئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں 5 کالجوں پر کام ہو رہا ہے، اسلام آباد میں 450 بیڈ کے 3 اسپتال بن رہے ہیں، جی 11 میں 200 بیڈ، بھارہ کہو میں 50 اور ترنول میں 200 بیڈ کا اسپتال بنانے جا رہے ہیں۔
اسد عمرکا مزید کہنا ہے کہ پمز میں جدید ترین ٹراما سینٹر بنایا جا رہا ہے، جس کا وزیرِ اعظم عمران خان دوسری ٹرم میں افتتاح کریں گے۔وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام آباد کی ہر فیملی کو 10 لاکھ روپے مالیت کا صحت سہولت کارڈ دیا جائے گا