کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ عوام الناس اگر مسائل کا حل ،امن ترقی ،خوشحالی اورامن چاہتے ہیں توجماعت اسلامی کا ساتھ دیں پاکستان کا ہمسائیہ ممالک کے پرامن دوستانہ تعلقات وقت کی اہم ضرورت ہے ۔جماعت اسلامی کی کامیابی بلوچستان کے مظلوم وباشعورعوام کی کامیابی ہے چمن دھرنااور اسلام آباد دھرنے کے مسائل ومطالبات کو سنجیدگی سے سن کر حل کیلئے عملی اقدامات کرنے چاہیے ۔عوام الناس الیکشن میں آزمائے ہوئے ناکام نااہل لوگوں کو مسترد کرکے جماعت اسلامی کے پڑھے لکھے اہل اور ایماندار لوگوں کا ساتھ دیں ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسائل کا حل جماعت اسلامی کی دیانت دار قیادت ،نامزدامیدواروں کی کامیابی ہے ۔بلوچستان کے وسائل بلوچستان پرخرچ ہوگی بلوچستان کے عوام کو حقوق ملیگی تو مسائل حل ہوں گے۔ ساحل،طویل بارڈرز اورخزانوں ومعدنی وسائل،زراعت سے مالامال بلوچستان کے عوام غربت وبے روزگاری کا شکار مسائل وپریشانیوں سے پریشان ہیں جماعت اسلامی نے بلوچستان بھر میں اہل پڑھے لکھے امیدواروں کو ٹکٹ دیکر بلوچستان کے عوام کو دیانت دار قیادت کامیاب کرنے کا موقع دیا ہے ۔8فروری موروثی پارٹیوں ،بلنگ بانگ دعوے کرنے اور کئی دہائیوں سے بار بار حکومتوں میں ہونے والے قیادت کو مسترد کرنے کا دن ہے ۔بلوچستان کے عوام اسلام وقومیت کے بجائے کردار،عمل ،جدوجہد اورتقویٰ کی بنیاد پر مسائل کو حل کرنے کیلئے ووٹ جماعت اسلامی کے امیدواروں کے حق میں استعمال کریں ۔عوام الناس جھوٹے وعدوں ،بڑے بڑے دعوے کرنے والوں کے بجائے حکومت میں نہ ہونے کے باوجود عوام کی خدمت دیانت داری سے کرنے والی پارٹی جماعت اسلامی کے امیدوارو ں کو ووٹ دیں ۔ خاندانی ،موروثی سیاست پارٹیوں کو خاندانی پرپارٹی بنانے والے کسی کے خیر خواہ نہیں ۔بلوچستان کے وسائل بلوچستان کے باشعورعوام پر خرچ کرنے ،لاپتہ افرادکا بازیاب ،سی پیک ،ریکوڈک وسیندک کے ثمرات عوام کو پہنچانے ،بے روزگاری غربت ختم کرنے کیلئے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ مسائل کے حل ،مہنگائی وغربت اوربے روزگاری سے نجات کیلئے عوام الناس اس بار جماعت اسلامی کے اہل پڑھے لکھے امیدواروں کو ووٹ دیں ۔پارٹیاں بدل کرپراپرٹیاں بدلنے قوم کیلئے نقصان کا باعث ہیں۔بلوچستان کے تمام علاقے تباہی وبربادی کا منظرپیش کر رہے ہیں صوبہ بھر میں کہیں کوئی موٹروے ،میٹروریلوے ،ٹرانسپورٹ کی جدید سہولیات ،علاج کا معیاری ہسپتال ، تعلیم کا بہترین ادارہ نہیں ۔عوام الناس پینے کا پانی،علاج کی سہولت اور تعلیم کے مواقع خریدنے پر مجبور ہیں جب عوام یہ سب کچھ اپنی جیب سے کر رہے ہیں بجلی وگیس کی سہولت سب کو میسر نہیں لوڈشیڈنگ نے عوام کو پریشان کر دیے ہیں ہر طرف بے روزگاری لیکن وزراء وبیوروکریسی اہل وپڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے من پسند لوگوں کوروزگاردے رہے ہیں یا اہل وپڑھے لکھے لوگوں کو روزگار فروخت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے نوجوان مایوسی واحساس محرومی کا شکار ہیں جگر گوشوں کی بازیابی کیلئے احتجاج کرنے والوں کیساتھ مذاکرات کے بجائے طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے ۔بارڈر ،ساحل ،چیک پوسٹوں ،شاہراہوں پر مقتدر قوتوں کا قبضہ ہے اور بھاری سرمایہ ان قوتوں کے اکائونٹ یا جیب میں منتقل ہورہاہے جس کی وجہ سے بلوچستان میں غربت وبے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے ان تمام مسائل کا حل جماعت اسلامی کو ووٹ دینے میں ہے
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments