اسلام آباد(صباح نیوز)سکھر بیراج اور گدو بیران کی ضروری مرمت اور انہیں جدید مشنری اور سہولیات سے آراستہ کرنے کا ٹاسک30جون مکمل کیا جائے گا جبکہ گدو بیراج اور سکھر بیراج کو مذید بہتر انداز میں چلانے اور سندھ میں مذید بیراجز کی تعمیر اور آپریشنل کرنے کیلئے نئی فیز ایبیلیٹی اسٹڈی کرائی جائے گئی ا۔سندھ بیراجز امپروومنٹ پراجیکٹ کے تحت 30جون2024تک اہم اہداف مکمل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اعتراضات اور احتجاج کے عمل کو ختم کروانے کیلئے سندھ میں مختلف مکاتب فکر کے افراد کو بیراجوں کی مینجمنٹ میں براہ راست شریک کیا جائے گا اور ہر نئے منصوبے کے آغاز سے قبل ان تفصیلی مشاورت کی جائے گی اور فیصلہ سازی میں انہیں شریک کیا جائے گاپانی کو زخیرہ کرنے کیلئے لگائے گئے گیٹس میں سے35کی مرمت ہو چکی ہے اور اب بقیہ210گیٹس کی مرمت کا ہدف30جون2024تک مکمل کیا جائے گا سندھ حکومت، واپڈا اور عالمی مالیاتی اداروں کے درمیان طے پانے واکے امور کی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سکھر بیراج سے سیلابی پانی کے ریلی کے گزرنے کی صلاحیت موجودہ9لاکھ کیوسک سے بڑھاکر13لاکھ کیوسک تک لیجائی جائے گی سندھ کے بیراجوں میں پانی کو گزارنے کے دوران میں جمع ہونے والے گارے اور سلٹ کی شرح کو موجودہ1.25فیصد سے کم کر کے0.10فیصد تک لیجایا جائے گا اور ان سے پانی زخیرہ کرنے اور گزارنے کی استعداد بڑھائی جائے گیگدو بیراج سے سیلابی ریلے گزارنے کی صلاحیت موجودہ9لاکھ30ہزار769کیوسک سے بڑھاکر11لاکھ کیوسک تک لیجانے کا ہدف رکھا گیا ہے سکھر بیراج اور گدو بیران کی ضروری مرمت اور انہیں جدید مشنری اور سہولیات سے آراستہ کرنے کا ٹاسک30جون2024تک مکمل کرنے کا ہدف طے کر دیا گیا ہیپاکستان میں سینٹرل مانیٹرنگ نظام کے تحت ان کی مانیٹرنگ کیلئے سکھر بیراج اور گدو بیراج کیلئے بیراج مینجمنٹ یونٹ قائم کیا جائے گا اور اسے30جون2024تک فنکشل کر دیا جائے گا سندھ بیراجز امپروومنٹ پراجیکٹ کے فوائد تمام متعلقہ سیکٹرز کو پہنچانے کی شرح 91فیصد تک لیجائی جائے گی سکھر بیراج اور گدو بیراج کے یومیہ بنیادوں پر ان کی آپریشن اور ان کی یومیہ بنیادوں پر فوری مرمت کر کے انہیں بڑی خرابی سے بچانے کیلئے1000دن کی مسلسل مانیٹرنگ اور مرمت اور آپریشن کا پلان تبشیل دیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد کروایا جائے گاگدو بیراج اور سکھر بیراج کو مذید بہتر انداز میں شلانے اور سندھ میں مذید بیراجز کی تعمیر اور آپریشنل کرنے کیلئے نئی فیز ایبیلیٹی اسٹڈی کروانے کا فیصلہ کیا گیاہیاعتراضات اور احتجاج کے عمل کو ختم کروانے کیلئے سندھ میں مختلف مکاتب فکر کے افراد کو بیراجوں کی مینجمنٹ میں براہ راست شریک کیا جائے گا اور ہر نئے منصوبے کے آغاز سے قبل ان تفصیلی مشاورت کی جائے گی اور فیصلہ سازی میں انہیں شریک کیا جائے گا سندھ میں بیراجوں کی مینجمنٹ کیلئے رکھے جانے والے ٹیکنیکل اور مانیٹرنگ سٹاک یں کم از کم30فیصد خواتین اور متعلقہ شعبے میں مہارت رکھنے والی تعلیم یافتہ بچوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گی پانی کی فراہمی کیلئے سندھ میں بنائی گئی زرعی نہروں پر بنائے گئے کینال ہیڈز کے ریگولیٹرز کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور انہیں پورا سال موثر ریگولیشن کا عمل یقینی بنانے کے قابل بنایا جائے گا حکومت کے اپنے ماہرین اور کاریگروں کے ساتھ ساتھ بیراجوں کی مرمت کا کم از کم30فیصد کام نجی شعبے کے اجنیئرنگ فرموں اور ماہرین کو آوٹ سروس کر دیا جائے گا ملک میں بڑے سیلابوں کے دوران بیراجوں کو بچانے کیلئے ایمرجنسی حفاظتی پلان ترتیب دیا جائے گا اور اسے فوری آپعیشنل کرنے کے پیشگی انتطامات مکمل کئے جائین گی سندھ میں نایاب نابیا ڈولفن مچھلیوں کو جو نیروں میں پھنس جاتی ہیں انہیں واپس بیراجز تک لوٹانے اور ان کی حفاظت کا بھی انتظام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے یہ تمام اہداف30جون2024تک مکمل کر لئے جائیں گے
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments