اسلام آباد( صباح نیوز)چائنا پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر (CPJRC) کے تعاون سے ماحولیاتی تبدیلی اور پانی کی حفاظت کے اثرات پر چار روزہ بین الاقوامی ورکشاپ ختم ہو گئی ہے ۔ ورکشاپ میں چین، نیپال، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان کے معزز سائنسدانوں اور ماہرین تعلیم کے ساتھ ساتھ پاکستان کی مختلف وزارتوں کے پالیسی سازوں نے پاکستان اور CPEC روٹ کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور آبی تحفظ کے مسائل پر بات کرنے کے لیے شرکت کی۔سماہنی آزاد کشمیر کے ممتاز ریسرچ اسکالر اور آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن انجینئر ڈاکٹر عاصم قیوم بٹ نے چینی منتظمین اور شرکاء کے درمیان رابطے کے طور پر اہم کردار ادا کیا۔
جبکہ یونیورسٹی آف چائنیز اکیڈمی آف سائنسز سے وابستہ ڈاکٹر عاصم کا ورکشاپ کی کامیابی میں اہم کردار رہا۔قابل ذکر شرکاء میں یونیورسٹی آف چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماہرین، جیسے ”پروفیسر کانگ شیچانگ” اور ”پروفیسر ڈونگھوئی شنگوان” کے علاوہ پاکستان میں چینی سفارت خانے، ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان، پاکستان اکیڈمی آف سائنسز، قائد اعظم یونیورسٹی، وزارت موسمیاتی تبدیلی، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور وزارت تعلیم کے نمائندے شامل تھے۔
ڈاکٹر عاصم قیوم بٹ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ورکشاپ کا مقصد عالمی سائنسدانوں اور پاکستانی محققین کے درمیان زیادہ تعاون کے ساتھ CPEC خطے میں آبی تحفظ، آفات سے بچاؤ اور تخفیف کے لیے متعلقہ تحقیقی نتائج اور ٹیکنالوجیز کے اطلاق کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو سمجھنے اور موسم کی تبدیلیوں اور برفانی خطرات سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر پاکستان میں، جو پہلے ہی موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے انتہائی خطرے سے دوچار ہے۔