اسلام آباد((صباح نیوز) حکومت نے قومی اسمبلی کو تحریری جواب میں بتایا ہے کہ آئی ایم ایف یقین دہانیوں کے مطابقت میں، وفاقی حکومت اس سال گندم نہیں خریدے گی،تاہم ،صوبوں اور متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے یہ کسانوں کے مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر گندم کی کافی دستیابی یقینی بنائے گی۔پیر کو وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب میں بتایا کہ آئی ایم ایف یقین دہانیوں کے مطابقت میں، وفاقی حکومت اس سال گندم نہیں خریدے گی تاہم ،صوبوں اور متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے یہ کسانوں کے مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر گندم کی کافی دستیابی یقینی بنائے گی موجودہ ذخائر اور 2025 کی متوقع پیداوار سال 26-2025 کے لیے غذا سے متعلق قومی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں
اس سال کوئی قلت متوقع نہیں ہے اس وقت گندم کی درآمد کی ضرورت نہیں تاہم، مارکیٹ سے متعلقہ ضوابط ہٹائے جانے کے بعد گندم کو مستقبل کی ضروریات کے مطابق درآمد یا بر آمد کیا جاسکتا ہے۔عالیہ کامران کے سوال حج 2024 کے بعد جمع شدہ رقوم اور روکے گئے فنڈز پر الگ سے کمایا گیاشرعی اور غیر شرعی منافع کیا ہے؟ پر تحریری جواب میں بتایا گیا کہ حج فنڈز شریعہ کمپلائنٹ اکاونٹس میں 70.080 ارب روپے رکھے گئے اس پر 484.122 ملین روپے کا منافع ہوا وزارت کے پاس حج 2024 کے کوئی فنڈز موجود نہیں ہیں منافع سے حجاج کو مفت سم کی فراہمی کے لئے 424.671 ملین اور حج آپریشن 2024 کے لئے حج ڈائریکٹوریٹ کو 65.355 ملین فراہم کئے گئے۔