کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ عوام الناس صالح ایماندار لوگوں کو ووٹ دیکر مسائل ومشکلات حل کرنے میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں عوام سازشی عناصر،لٹیروں اورمسلط شدہ لوگوں سے سے خبر دار رہے بلوچستان کے مسائل جماعت اسلامی حل کر سکتی ہے۔عوام اچھے لوگوں کوووٹ دے 62,63 پر عمل کرنے والے لوگوں کو منتخب کریں تو سیاست ،حکومت بدعنوانی سے پاک ہوسکتی ہے۔ قومی جماعتوں کو اہلیت اور ایمانداری کی بنیادپرامیدواروں کو کھڑاکرنا چاہیے پارٹی ٹکٹس بیچ کر ،سیاست کو کاروبار بنانے والے کسی کے خیر خواہ نہیں ۔مالی و اخلاقی لحاذ سے بدعنوان عناصر نے سیاست کوبھی آلودہ کر دیا ہے ۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نامزدامیدواران سے الیکشن تیاریوں کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے کیا نہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے بلوچستان میں اقتداروسیاست جمہور کے نہیں، خاندانوں کے گرد گھومتی ہے پارٹیوں کوخاندانی پراپرٹیاں سیاست کو کاروبار بنا دیا گیاہے پارٹیوں میں نظریات کی جگہ شخصیت پرستی نے لے رکھی ہے، سیاستدانوں کی تربیت کے لیے اکیڈمیاں ہیں نہ معیار اور نہ ہی سیاسی پارٹیوں میں تربیت کا کوئی میکنزم ہے۔ نااہل کاروباری سیاستدانوں ،پارٹیوں نے سیاست میں گالم گلوچ کو پروان چڑھایا۔ 76برسوں سے سیاست اور اقتدار پر قابض افراد کی سپیشلائزیشن دولت اور جاگیریں ہیں۔ اہل اقتدار نے اپنی اولادوں کے لیے مال بنایا اور عوام کو بنیادی ضروریات تک سے محروم رکھا۔ پانامہ لیکس، پنڈورا پیپرز، توشہ خانہ ، نیب کی فائلیں حکمرانوں کی کرپشن کی داستانیں ہیں۔ سرکاری وسائل کو ذاتی جاگیر سمجھ کر استعمال کیا گیا، قرضے لے کر ہڑپ کیے گئے، نتائج مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی صورت میں عوام بھگت رہے ہیں، حکمران طبقات کو عوامی مشکلات سے کوئی سروکار نہیں، یہ ہرالیکشن میں پرانے وعدوں اور نعروں کی گردان دہراتے ہیں، سالہا سال سے اقتدار میں رہنے والی بڑی پارٹیاں اپنی کارکردگی بتائیں، یہ مزید باریوں کے طلب گار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قوم کو اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنا ہے ، عوام الیکشن میں کارکردگی، اہلیت جانچ کر ووٹ دے،آزمودہ پارٹیوں کو مزید موقع ملا تو ملک کی حالت بدلے گی نہ ہی امن اور خوشحالی آئے گی۔ عوام کے پاس ووٹ دینے کے لیے جماعت اسلامی سب سے بہترین آپشن ہے، ہم نے انقلابی منشور دیا ہے جس میں ملک کی ترقی، وی آئی پی کلچر اور کرپشن کے خاتمہ کا جو وعدہ کیا گیا ہے اور بہتری کا جو روڑ میپ دیا گیا ہے، اللہ کی مددونصرت اور عوامی تائید سے اقتدار میں آکر اس پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، ٹیکسز کا بوسیدہ نظام ختم کریں گے، سودی نظام پر پابندی لگا کر معیشت کو اسلامی خطوط پر استوار کیا جائے گا، وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائیں گے