کوئی ڈیل، ڈھیل نہیں ہو رہی، اپوزیشن 2کی جگہ 3لانگ مارچ کرلے، کچھ نہیں ہوگا، شیخ رشید


راولپنڈی(صباح نیوز) وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کسی کے ساتھ کوئی ڈیل، کوئی ڈھیل نہیں ہو رہی، اپوزیشن دو کی جگہ تین لانگ مارچ کرلے، کچھ نہیں ہوگا، ساڑھے 3 سال ہوگئے نہ ہم آپ کا کچھ بگاڑ سکے نہ آپ ہمارا کچھ بگاڑ سکے، آپ صرف تقریر کرسکتے ہیں وہ کرلیں ناکامی آپ کا مقدر ہے،  فون کالز آنے کی باتیں وہ سیاستدان کرر ہے ہیں جو خود چھانگا مانگا کی سیاست کی پیداوار ہیں اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لانے کا شوق بھی پورا کرکے دیکھ لیں، فنانس بل کی منظوری کے موقع پر ان کے 12 سے 13 لوگ کم تھے تو عدم اعتماد والے دن اپوزیشن کے 26 لوگ کم ہوں گے، عمران خان 5 سال پورے کرے گا ،واقعے کے روز میں مری نا جاتا تو 23 کے بجائے 40 اموات ہوتیں ۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا، ایک بار پھر کہتا ہوں کہ چاروں شریف ملکی سیاست سے مائنس ہیں،کل اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ میں عمران خان کے لیے ڈرانا خواب ہوں لیکن وہ عمران خان کے لیے ڈرانا نہیں بلکہ سہانا خواب ہیں۔مسلم لیگ(ن)کے رہنمائوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ دنیا بھر میں سیاستدان حکومت گرانے کے لیے کوشش کرتے ہیں لیکن پہلی مرتبہ ایسا لیڈر دیکھا جو لندن بھاگنے کے لیے محنت کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاست دان تو جیل کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہے یہ کیسے بزدل سیاستدان ہیں جو بیماری کا بہانہ کر کے بھاگ جاتے ہیں، کچھ لوگ بیماری کے ڈرامے کرتے ہیں میرا تجربہ ہے کہ بیماری کا ڈرامہ کرنے والے لوگ حقیقت میں بیمار ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ کوئی ڈیل، کوئی ڈھیل نہیں ہو رہی، اپوزیشن دو کی جگہ تین لانگ مارچ کرلے، کچھ نہیں ہوگا، اپوزیشن کو کہوں گا کہ احتجاجی مارچ پر نظر ثانی کریں ملک میں کورونا پھیل رہاہے اس لیے جلسے جلوسوں سے اجتناب کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کا نام ہمیشہ احترام سے لیتا ہوں، لانگ مارچ کرنے والوں کو قانون کے مطابق احترام دیں گے، ملک میں اتنے بڑے میڈیا کی موجودگی میں اب جلسے، جلوسوں کی ضرورت نہیں ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ اب لوگوں تک اپنا پیغام پہنچانے کے لیے میڈیا کے پلیٹ فارم کافی ہیں، ایک پریس کانفرس ہوتی اس کے 5 منٹ کے اندر اس کا جواب آجاتا ہے، لانگ مارچ روکنے کے لیے راستے بند کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ فنانس بل پاس ہوجائے گا تو وہ پاس ہوگیا اب اپوزیشن کو شوق ہے تحریک عدم اعتماد لانے کا تو وہ شوق بھی پورا کرکے دیکھ لیں، فنانس بل کی منظوری کے موقع پر ان کے 12 سے 13 لوگ کم تھے تو عدم اعتماد والے دن اپوزیشن کے 26 لوگ کم ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ فون کالز آنے کی باتیں وہ سیاستدان کرر ہے ہیں جو خود چھانگا مانگا کی سیاست کی پیداوار ہیں، وہ لوگ ہمارے خلاف فون کالز کی باتیں کر رہے ہیں وہ خود چھانگا مانگا کی سیاست کے ذمے دار ہیں،وزیر داخلہ نے کہا کہ اصول پرست سیاستدان اپنے اصولوں کی بنیاد پر جیتے مرتے ہیں، یہ کیسے سیاستدان ہیں جو کہتے ہیں کہ فون کالز آرہی ہیں اس لیے ہم پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے دوست عدم اعتماد کے خواب دیکھ رہے ہیں مگر ایسا ہوگا نہیں، عمران خان 5 سال پورے کریگا، اپوزیشن والے اندھے خواب دیکھ رہے ہیں جن کی کوئی تعبیر نہیں ہے۔ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کو اپنے ارادوں میں شکست ہوگی، کوئی اِن ہاوس تبدیلی نہیں آرہی، اپوزیشن حکومت کو ٹف ٹائم دیتی نظر نہیں آرہی، عمران خان کامیابی سے اپنی حکومت کے 5سال پورے کریں گے۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں اختلافات کی باتیں بے بنیاد ہیں، پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہے گی، تھوڑا بہت اختلاف رائے ہوتا ہے اس میں کوئی قباحت نہیں ہے لیکن لیڈر صرف ایک ہے وہ عمران خان ہے افسوس ہے کہ پارٹی کے اندر کی باتیں بھی میڈیا پر آجاتی ہیں۔مہنگائی سے متعلق سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا پوری دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں اوپر جا رہی ہیں اسی لیے مقامی سطح پر بھی قیمت بڑھ رہی ہے ہماری حکومت کا ایک ہی مسئلہ ہے اور وہ مہنگائی ہے۔انہوں نے بتایا کہ میں نے کل پرسوں بھی وزیراعظم کے سامنے آٹے کی قیمت کا معاملہ اٹھایا وہ کہہ چکے ہیں کہ 2 سے 3 ماہ بہت اہم ہیں اپریل کے بعد صورتحال بہتر ہوگی اچھا بجٹ دیں گے البتہ بیوروکریسی کے معاملات میں کچھ مشکلات ہیں ان کو بھی حل کرلیا جائیگا۔

بلدیاتی الیکشن میں شکست کے سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن اور جنرل الیکشن ہونے چاہئیں، پورے ملک میں ہونے چاہئیں لوگ جیتے بھی ہیں ہارتے بھی ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑھتا۔سانحہ مری سے متعلق اظہار افسوس کرتے ہوئے شیخ رشیدکا کہنا تھا کہ واقعے کے روز میں مری نا جاتا تو 23 کے بجائے 40 اموات ہوتیں، میں وہاں گیا اور خود ایک ایک گاڑی کو چیک کیا اور ریسکیو سرگرمیوں کی نگرانی کی، ہماری سیاست لوگوں کو نقصان نہیں بلکہ فائدہ پہنچانے کے لیے ہونی چاہیے۔ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق افواہوں سے متعلق سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بطور وزیرداخلہ میرے پاس ایمرجنسی سے متعلق کوئی خبر نہیں۔