اسرائیل کا پیگاسس ویئر صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کیخلاف استعمال ہونے کا انکشاف


نیویارک(صباح نیوز) اسرائیل کے پیگاسس اسپائی ویئر کا درجنوں ممالک میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں کے خلاف استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔جبکہ بھارتی حکومت نے اسرائیل سے لیے گئے پیگاسس اسپائی ویئر کی مدد سے صحافیوں کی ایک بارپھر جاسوسی کی ہے۔

پیگاسس اسپائی ویئر ایک سافٹ ویئر ہے جسے کسی کی جاسوسی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، پیگاسس سے نہ صرف کسی کے فون میں موجود پیغامات اور ای میلز تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے بلکہ کالز کو خفیہ طورپر ریکارڈ کیا جاسکتا ہے اور اس شخص کی موجودگی کے مقام کو بھی جانا جاسکتا ہے۔ یہی نہیں متعلقہ شخص کے فون میں موجود کیمرے سے اسی شخص کی ویڈیو بھی بنائی جاسکتی ہے، یہ اسپائی ویئر عموما حکومتوں اور خفیہ ایجنسیوں کو فروخت کیا جاتا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل اور امریکی اخبار نے مشترکہ تحقیقات کی بنیاد پر تصدیق کی ہے کہ بھارتی حکومت نے اسرائیل سے لیے گئے پیگاسس اسپائی ویئر کی مدد سے صحافیوں کی ایک بارپھر جاسوسی کی ہے۔ دی وائر (The Wire) کے صحافی سدھارتھ ورداراجن اور آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ سے وابستہ آنند منگنالے کی اکتوبر میں بھارتی حکومت نے جاسوسی کی۔ میڈیا سے وابستہ ایک بڑے ادارے نے 2021 میں انکشاف کیا تھا کہ پیگاسس سوفٹ ویئر سیکڑوں سیاستدانوں، تاجروں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔