سندھ حکومت سندھ کارڈ کھیل رہی ہے،حماد اظہر


اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیرتوانائی حماد اظہر نے کہاکہ سندھ حکومت  سندھ  کارڈکھیل رہی ہے، سندھ حکومت گیس پر پوائنٹ سکورنگ کرتی ہے ،سندھ کی آدھی گیس توپائپ میں ڈالنے کے قابل نہیں ہوتی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیرتوانائی حماد اظہرنے کہا کہ سندھ  سے نکلنے والی گیس سندھ میں ہی استعمال ہوتی ہے۔حماداظہرنے کہا کہ ہمارے لوگوں کی آمدنی میں اضافہ نہیں ہوسکا۔ سن 1960 کے بعد معیشت مفلوج ہوچکی تھی۔ حکومت نے 3 سال میں بنیادی اصلاحات کی ہیں۔ ملک میں صنعتوں اوربرآمدات کوفروغ ملا ہے۔

حماد اظہرکا کہنا تھا کہ گورنراسٹیٹ بینک کوہٹانے کا اختیاروفاقی حکومت کے پاس ہوگا۔ اسٹیٹ بینک کے تمام اثاثے حکومت کی ملکیت رہیں گے۔نئے بل سے اسٹیٹ بینک سیاست سے پاک ہوجائے گا،گورنراسٹیٹ بینک اور دیگر کو ہٹانے کا اختیار حکومت کے پاس ہی ہوگا۔ فیٹف پر پاکستان کے اقدامات کی پوری دنیا معترف ہے۔وفاقی وزیرنے کہا کہ  پرویز خٹک ہمارے بڑے ہیں ان کو بولنے کا حق ہے۔ گیس کنکشن کے  معاملے پر پرویز خٹک کو بریفنگ دی جس  کے  بعد وہ مطمئن ہوئے۔پرویز خٹک نے بطور عوامی  نمائندہ   اپنے حلقے میں گیس کا معاملہ اٹھایا تھا۔

انہوں نے کہا جمہوری روایات ہماری کابینہ میں بھی دیکھنے میں آتی ہیں، عمران خان کی کابینہ میں سب سے زیادہ تنقید ہوتی ہے۔حماداظہرنے مزید کہا کہ یوریا کی کمی کا مسئلہ  طلب میں اضافے کی وجہ سے پید ا ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بجلی کی پیداوارکے بجائے ترسیل پرتوجہ دی۔ آئی پی پیزکیساتھ دوبارہ مذاکرات کیے گئے جس سے بہتری آئی۔ ایکس چینج ریٹ کے ہیرپھیرنے معیشت کونقصان پہنچایا۔پاکستان نے کم عرصے میں فیٹف کے27 میں سے26 نکات پرعملدرآمد کیا۔

حماد اظہرکا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں کی آمدنی میں اضافہ نہیں ہوا ،انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی یقینی بنانے کے لئے آنے والے مہینوں اور برسوں میں اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔وزیر توانائی نے کہا ہے کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسوں کی بدولت ملکی برآمدات اور ٹیکس وصولی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ نے مہنگے پاور پلانٹس لگائے، ماضی میں مقامی کوئلے، ڈیمز پر توجہ دی ہوتی تو فیول ایڈجسٹمنٹ کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ عالمی ایندھن کی وجہ سے فیول ایڈجسٹنمٹ بل آتے ہیں۔

وزیر توانائی نے کہا 6 ہزار ارب روپے ٹیکس جمع کرینگے، جی ڈی پی گروتھ 5 فیصد تک کرلیں گے۔ ایل این جی کی مقامی گیس میں شمولیت سے 15 فیصد گیس مہنگی ہو جائیگی۔ یوریا کھاد کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔