غزہ میں اسرائیلی حملوں میں14 ہزار 128 فلسطینی مارے گئے۔ اقوام متحدہ

غزہ(صباح نیوز) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ7 اکتوبر کے بعد غزہ میں اسرائیل کے شدید حملوں کی زد میں آنے والے 14 ہزار 128 فلسطینی مارے گئے  ان میں 74 فیصد خواتین اور بچے تھے۔اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تقریبا 17 لاکھ فلسطینی جو کہ غزہ کی پٹی کی آبادی کا تقریبا 80 فیصد کے برابر ہیں بے گھر ہو چکے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ 21 نومبر تک بے گھر ہونے والے 1 لاکھ 37 ہزار فلسطینیوں نے شمالی علاقہ سمیت غزہ کی پٹی میں ادارے کی 156 تنصیبات میں پناہ لی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ تقریبا آٹھ لاکھ 77  ہزار بے گھر افراد غزہ کی پٹی کے وسطی علاقوں اور جنوب میں خان یونس اور رفح کے علاقوں میں یو این آر ڈبلیو اے کی 99 تنصیبات میں مقیم ہیں اور یہ یاد دلایا گیا  کہ غزہ کی پٹی میں 14,128 سے زیادہ لوگ  جاں بحق ہو گئے ہیں  جن میں سے 74 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔بیان میں یاد دلایا گیا کہ 12 اکتوبر کو اسرائیلی افواج کے انخلا کا فیصلہ کرنے سے قبل تقریبا 1 لاکھ 60 ہزار بے گھر فلسطینی غزہ شہر اور شمالی علاقے میں ادارے کی 57 تنصیبات میں مقیم تھے۔ادارے کے مطابق ،بے گھر افراد کی حفاظت یا مدد کے لیے سہولیات تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ غزہ میں تقریبا 22 لاکھ افراد کو ہنگامی بنیاد پر خوراک کی ضرورت ہے اور خبردار کیا ہے کہ عالمی ادارے کی ان لوگوں تک رسائی بہت محدود ہے، جو ایندھن اور دیگر سہولیات سے محروم ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے بیان میں کہا کہ ہنگامی بنیاد پر ادارہ خوراک غزہ میں 32 بیکریوں کے ساتھ کام کر رہا ہے اور پناگاہوں میں دو لاکھ افراد کو خوراک فراہم کیا جا رہا ہے لیکن خوراک کا نظام تباہ ہوگیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ خوراک جس بیکری کے ساتھ کام کر رہا تھا وہ ایندھن اور گیس کے خاتمے کی وجہ سے بند ہوگئی ہیں۔