سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لئے روزگار کے مواقع بڑھائے جائیں گے۔ جواد سہراب ملک

ریاض(صباح نیوز) وزیراعظم کے معاون خصوصی جواد سہراب ملک نے سعودی عرب میں  کام کرنے والی عالمی کمپنی البوانی ہولڈنگز کے ساتھ سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کے لئے روزگار کے مواقع کو بڑھانے کے لئے لیٹر آف انٹینٹ(ایل او  آئی) پر دستخط کئے ہیں۔یہاں موصول ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز اور ترقی انسانی وسائل جواد سہراب ملک نے ریاض میں البوانی ہولڈنگز کے معروف ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیاجہاں پہنچنے پر انجینئر فخر الشاف، البوانی ہولڈنگز کے سی ای اوچیئرمین کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

معاون خصوصی کے ساتھ وفد میں سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی، ڈی جی امیگریشن اکرم خواجہ اور جوائنٹ سیکرٹری امیگریشن اورنگزیب صاحب بھی شامل تھے۔ البوانی ہولڈنگز ایک متنوع سعودی کمپنی ہے جو تعمیراتی شعبے میں صف اول کے پانچ اداروں میں اہم مقام رکھتا ہے۔ سعودی عرب میں تقریبا 250 منصوبوں کو مکمل کرنے اور ان کی فراہمی کے متاثر کن پورٹ فولیو کے ساتھ کمپنی اس وقت دنیا بھر میں اربوں ڈالر کی مالیت کے منصوبوں کے ساتھ مصروف عمل ہے۔ دورے کے دوران، معاون خصوصی  جواد سہراب ملک  کو البوانی کے جاری منصوبوں کے بارے میں ایک جامع بریفنگ بھی دی گی۔

پاکستانی ورکرز کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے معاون خصوصی جواد سہراب ملک نے کمپنی کے چیئرمین کو آگاہ کیا کہ پاکستانی افرادی قوت اچھی تربیت یافتہ ہے اور ضروری مہارتوں اور علم کی حامل ہے، جو انہیں سعودی عرب میں تعمیراتی کاموں کے لئے غیر معمولی طور پر موزوں بناتی ہے۔ پاکستانی افرادی قوت کی قابلیت کا یہ اعتراف ایک اہم پیشرفت کا باعث بنا اور اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی) اور البوانی کے درمیان ایک لیٹر آف انٹینٹ (ایل او آئی) پر دستخط بھی ہوے۔ یہ ایل او آء باہمی فائدے کے لیے تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے ایک بنیادی قانونی فریم ورک قائم کرے گا،

جو مستقبل قریب میں پاکستانی  پروفیشنلز اور کارکنوں کے لئے ملازمت کے بے شمار مواقع فراہم کرنے میں مدد دے گا۔ ایل او آئی پر دستخط کرنے کے علاوہ البوانی ہولڈنگز نے پاکستان میں جدید ترین ایچ آر ٹریننگ سینٹر قائم کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا جس کا مقصد پاکستانی افرادی قوت کو بین الاقوامی معیار کے مطابق مطلوبہ مہارتوں سے مزید تربیت اور لیس کرنا ہے۔معاون خصوصی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ کوشش عالمی سطح پر پاکستانی افرادی قوت کے لئے ملازمت کے مواقع بڑھانے میں مدد گار ثابت ہو گی۔