پرانی سیاست سے جان چھڑاکر نئی سیاست لانا ہوگی۔بلاول بھٹو

دیر بالا (صباح نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بزرگ سیاستدان سیاست کے بجائے ذاتی دشمنی پر اتر آئے ہیں۔ پرانی سیاست سے جان چھڑاکر نئی سیاست لانا ہوگی۔اپردیر میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بزرگ سیاستدانوں نے ہر چیز کو انا کا مسئلہ بنارکھا ہے، بزرگ سیاستدان سیاست کے بجائے ذاتی دشمنی پر اتر آئے ہیں، پنجاب کے سیاستدانوں کی سیاست یہ ہے کہ کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بزرگوں کی نفرت کی سیاست نقصان دہ ہے، تقسیم اور نفرت کی سیاست ختم کرنا ہوگی، معلوم نہیں کہ بزرگ سیاستدانوں کے ارادے کیا ہیں؟ وہ خود کام کرتے ہیں نہ کسی اور کو کام کرنے دیتے ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کا ارادہ ہے کہ 18ویں ترمیم تبدیل کریں، وہ الیکشن جیتیں گے نہ انہیں دو تہائی اکثریت ملے گی، عوام نے مہنگائی لیگ کا اصل چہرہ بھی دیکھ لیا، عوام نے پی ٹی آئی کا اصل چہرہ بھی دیکھ لیا ہے۔

سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے کہا اب ہم سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے، پیپلزپارٹی نے اسٹیبلشمنٹ کے بیان کا خیرمقدم کیا تھا، کہا ہمیں موقع ملا تو پاکستان کی قسمت بدل دیں گے۔ مزدور کارڈ کو ملک بھر میں متعارف کرائیں گے۔انہوں نے کہا کہ دوسری جماعتوں کا مقصد حکومت میں آکر اپنا حساب پورا کرنا ہے، ن لیگ حکومت میں آکر اپنا ذاتی حساب لے گی، خان صاحب آج کل جیل میں ہیں، نظر نہیں آرہا کہ خان صاحب کو موقع ملے گا، خدانخواستہ اگر خان صاحب کو موقع ملا تو وہ بھی ذاتی حساب لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شیر تو بلی نکلا،اب آپ کو پی پی کو موقع دینا ہوگا، ان لوگوں کو گھر بٹھانا ہے جو دو دو بار وزیراعظم بن چکے ہیں،بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسلام آباد کے حکمرانوں کو احساس نہیں کہ عوام کتنی تکلیف میں ہیں، نظر نہیں آ رہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو موقع ملے گا، ہمیں نفرت کی سیاست کو چھوڑنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو کا نواسہ اور شہید بے نظیر کا بیٹا ہوں، ہماری مخالف مہنگائی، غربت اور بے روزگاری ہے، دوسری جماعتوں کا ارادہ نہیں کہ وہ عوام کی خدمت کریں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کا مقصد ایک ہی ہے، ن لیگ اقتدار میں آ کر اپنا ذاتی حساب لینا چاہتی ہے، پتہ نہیں ن لیگ کس کس سے حساب لے گی، دوسری جماعتوں کا ارادہ نہیں کہ وہ عوام کی خدمت کریں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ فروری میں برف باری ہو گی الیکشن آگے کر دیں، الیکشن گرمی میں ہوں یا سردی میں، جیالے ہر وقت تیار ہوتے ہیں،

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں ہم ان تمام لوگوں کے ساتھ کیوں ملے تھے، ہم سمجھے کہ ہمارے اتحادی وہ ہیں جو ووٹ کی عزت کی بات کرتے ہیں، ہم نے اس لئے ان کا ساتھ دیاتھا کہ ملک کے معاشی مسائل حل ہوں، ہم پسماندہ علاقوں کی نمائندگی کرتے ہیں، کیا ان لوگوں نیغریبوں کو کوئی ریلیف دیا ہے، سندھ میں بے نظیر مزدور کارڈ کا پائلٹ پروگرام شروع کیا ہے۔بلاول بھٹو نے اپر دیر میں 6 ماہ میں 500 بیڈز کا اسپتال بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ 8 فروری کوالیکشن ہوں گے، اور ہم کامیاب ہوں گے، مہنگائی لیگ نہ الیکشن جیتے گی نہ انہیں دوتہائی اکثریت ملے گی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان کہتا تھا لوگ باہر سے پاکستان آکر نوکری کریں گے، آج این آئی سی وی ڈی میں ڈاکٹرز امریکا سے آکرکام کر رہے ہیں، نوازشریف کہتے ہیں بڑے لوگ آکر انویسٹ کر رہے ہیں،ان سے سوال نہ پوچھیں، میں ان لوگوں کو انویسٹ کرنے دوں گا مگر پوچھوں گا کتنا روزگار لوگوں کو دیتے ہو، سرمایہ کاروں سے پوچھوں گا مزدوروں کو محنت کا صلہ دے رہے ہو یا نہیں، سرمایہ کار مزدوروں کو حق نہیں دیں گے تو ان کے کاروبار کی کوئی ضرورت نہیں.بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ میراپی ٹی آئی یا ن لیگ سے کوئی مسئلہ نہیں، پیپلزپارٹی کا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے، چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں ہیں، تنقید میں مزہ نہیں آتا ۔۔