اسلام آباد(صباح نیوز) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے دھوکہ دہی کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چو ہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود کی عدالت میں پیش کردیا گیا ، فواد چو ہدری کو عدالت میں تھانہ آبپارہ میں درج فراڈ مقدمہ میں جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا۔فواد چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ کچھ وقت دیاجائے، وکلا سے مشاورت کرنی ہے ۔
وکیل صفائی قمر عنایت نے عدالت سے کہا کہ ہتھکڑی کھولنے کیلئے کل بھی کہا تھا لیکن کچھ نہیں ہوا، آج کردیں ، عدالت نے فواد چوہدری کے ایک ہاتھ کی ہتھکڑی کھولنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔کمرہ عدالت میں فواد چوہدری کی وکلا اور اہل خانہ سے مشاورت ہوئی ، فواد چوہدری کے وکیل نے کہاکہ فیصل چوہدر ی ایڈووکیٹ سے مشاورت کرناہے، فیصل چوہدری ہائیکورٹ سے آرہے ہیں، تھوڑا وقت دیا جائے، فواد چوہدری خود دلائل دینا چاہتے ہیں،اس لیے فیصل چوہدری سے مشاورت کریں گے۔جس پر عدالت نے کہاکہ وکیل صفائی رش بن گیا، جلدی کریں، اگر کہتے ہیں تو سب کو باہر نکال دیتا ہوں جس پر وکیل صفائی نے کہاکہ باہر کا کوئی آدمی نہیں، ہم وکلا، فیملی اور میڈیا والے ہیں جس پر سماعت میں 15منٹ کا وقفہ کردیا گیا۔وقفے کے بعد دوبارہ سماعت پر فواد چوہدری روسٹرم پر آگئے،
فواد چوہدری نے کہا کہ کیس پڑھ رہاتھا، ابھی تک مدعی سامنے نہیں آیا، اگر ڈرایا گیا تو وہ پولیس گارڈز ہوں گے، میرا تعلق نہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ اگر ریکوری کرناہے تو پانچ سات ہزار روپے لے لیں، آپ کا آرڈر دیکھا اچھا تھا، یہی کہنا چاہتا ہوں ، جس پر عدالت نے استفسار کیاکہ اور کچھ کہناہے؟ جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ اور مزید کچھ نہیں کہنا۔عدالت نے کہاکہ مزید جسمانی ریمانڈہوگا یا جوڈیشل دیا جائے گا، فیصلہ محفوظ کرلیا ، دس منٹ میں فیصلہ سنا دیں گے۔بعدازاں جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے فیصلہ سناتے ہوئے فواد چوہدری کوجوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔