عالمی اقتصادی فورم پاکستان ڈیجیٹل شمولیت میں اضافہ کیلئے ٹیکنالوجی میں بہتری اور اسے باکفایت بنانے کیلئے پرعزم ہے، نگراں وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد(صباح نیوز)نگراں وفاقی وزیرخزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ  مالیاتی شمولیت کی کم شرح کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان نے مالیاتی شمولیت کی    پرجوش حکمت عملی وضع کی ہے،مالی شمولیت کے حوالہ سے  راست، آسان موبائل اکائونٹس اور بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام پاکستان کی اہم کامیابیاں ہیں،  پاکستان ڈیجیٹل شمولیت میں اضافہ کیلئے ٹیکنالوجی میں بہتری اوراسے باکفایت بنانے کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے یہ بات عالمی اقتصادی فورم، ایڈیسن الائنس اورورچوئل ریمٹنسز گیٹ وے کے زیراہتمام سپاٹ لائٹ پاکستان ڈے کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیرخزانہ نے  پاکستان سپاٹ لائٹ ڈے کے انعقاد پر حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کی جانب سے عالمی اقتصادی فورم اورایڈیسن الائنس کاشکریہ اداکیا  اور کہا کہ  1.4 ارب لوگوں جن میں  ترقی پذیرممالک میں رہنے والوں کی اکثریت شامل ہیں اورجنہیں بینکاری کی سہولیات تک رسائی نہیں،  کیلئے ڈیجیٹل شمولیت  کاعمل تیز کرنے پر  ہم ایڈیسن الائنس کے  وژن اور کردارکوسراہتے ہیں،ہم  ایک ارب لوگوں کی مالیاتی شمولیت کے حوالہ سے  ڈیجیٹل الائنس کے چیلنج کے ہدف کو حاصل کرنے پر  مبارکبادبھی پیش کرتے ہیں۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ الائنس نے 90 ملین لوگوں کوڈیجیٹل ہیلتھ کئیر اور 18 ملین لوگوں جن میں سے زیادہ ترنوجوان شامل ہیں، کو معیاری تعلیم اورروزگارحاصل کرنے کیلئے ہنرمندانہ تربیت کے مواقع فراہم کئے ہیں،دوسال میں 250 اقدامات کے ذریعہ دنیا بھر کے 90 ممالک میں  254 ملین لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔ وزیرخزانہ نے ڈیجیٹل شمولیت کے حوالہ سے پاکستان کی حکومت کے اقدامات کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ مالیاتی شمولیت کی کم شرح کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے پاکستان نے2018 میں  مالیاتی شمولیت کی    پرجوش  حکمت عملی وضع کی، ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ کھڑا کیا گیا اور اس کے تحت کارانداز کے تعاون سے 2021 میں   راست پیمنٹ گیٹ وے کا آغاز ہوا،

  اس اقدام سے ہمیں افراد، کاروبار اورحکومتی اداروں کے درمیان ڈیجیٹل ادائیگیوں میں مددملی، عالمی اقتصادی فورم کے ایڈیسن الائنس کے تحت ڈیجیٹل شمولیت کے  ضمن میں  پاکستان نے آسان موبائل اکائونٹ سکیم کا آغاز کیاہے، یہ حکومت پاکستان، سٹیٹ بینک اورورچوئل ریمیٹنسز گیٹ وے کا مشترکہ منصوبہ ہے، اس منصوبہ کے تحت پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والا کوئی بھی شہری اپنے موبائل فون کے ذریعہ اپنا بینک اکائونٹ کھول سکتا ہے، 4 ہندسہ کوڈ کے ذریعہ افراد ان کائونٹس کے ذریعہ لین دین کرسکتے ہیں، اس منصوبہ کے تحت 8.5 ملین نئے بینک اکائونٹس کھولے گئے ہیں جن میں 38 فیصد اکائونٹس خواتین نے کھولے ہیں۔ورچوئل ریمیٹنسز گیٹ وے کے ذریعہ دسمبر2023 تک  ان اکائونٹس کی تعداد کو ایک کروڑ  اور دسمبر2024تک 2 کروڑ لے جانا ہمارا ہدف ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام پاکستان کی ایک اور کامیاب کہانی ہے، معاشی طورپر کمزور طبقات کو معاونت اور ان کو بہتر روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے حوالہ سے یہ پروگرام دنیابھرمیں قائدانہ کردارکاحامل ہے۔ پاکستان میں معاشی طورپرکمزورطبقات کیلئے یہ پروگرام لائف لائن کی حیثیت رکھتا ہے، اس پروگرام کے تحت معاشی طور پر کمزور طبقات کو تعلیم اورصحت کی سہولیات کے علاوہ انہیں غربت سے نکالنے کے مواقع فراہم ہو رہے ہیں۔بے نظیرانکم سپورٹ کے ذریعہ کورونا وائرس کی عالمگیروبا کے دوران  15 ملین خاندانوں جو ملکی آبادی کا 44 فیصدبنتاہے، کونقد امداد اورروزگارمیں معاونت فراہم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام دنیا میں نقدادائیگی کے اختراعی پروگراموں میں سے ایک ہے اورعالمی بینک نے اسے سماجی بہبود اورتحفظ کے حوالہ سے  دنیا بھرمیں سب سے زیادہ موثر پروگرام قراردیا ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ان کامیابیوں کے ساتھ ساتھ پاکستان ڈیجیٹل شمولیت میں اضافہ کیلئے ٹیکنالوجی میں بہتری اوراسے باکفایت بنانے کیلئے پرعزم ہے۔ ترقی پذیرممالک  میں صحت، تعلیم، اور مالیاتی خدمات میں باکفایت اورقابل رسائی ڈیجیٹل خدمات کا دائرہ کار   پھیلانا ضروری ہے۔