لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیوب ویل صارفین کو دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کے حکم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے پورے معاشی نظام کو ہی مفلوج کر کے رکھ دیا ہے ، جو بھی حکومت بر سر اقتدار آئی اس نے آئی ایم ایف کے در پر سجدہ ریز ہونے میں ہی عافیت جانی ۔ عوام کی زندگی عملا اجیرن ہو چکی ہے ۔ حکمرانوں کی کارکردگی دعووں ، وعدوں، زبانی کلامی اور ڈنگ ٹپائو اقدامات تک محدود ہے۔ عملی اقدامات کہیں نظر نہیں آتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے وسائل کی دولت سے نوازاہے مگر حکمرانوں کی نا قص پالیسیوں کے سبب ہم ان سے بھر پورانداز میں استفادہ کرنے سے قاصر ہیں بلکہ الٹاان قدرتی وسائل سے غیر ملکی کمپنیاں فائدہ اٹھاتے ہوئے ثمرات حاصل کررہی ہیں۔ہمیں قرضوں کی بجائے خود انحصاری اوراپنے وسائل سے استفادہ کرنا ہوگا تب ہی جاکر ہم ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑے ہوسکتے ہیں۔ عوام کو ایک کروڑ نوکریاں دینے اور پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کا وعدہ کرنے والے بھی اب بے نقاب ہو چکے ہیں۔ مہنگائی، بے روزگاری کی شرح آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی حکومتوں کی ناقص حکومتی پالیسیوں کے باعث ملک مسائلستان بن چکا ہے۔کرپٹ مافیا نے ہر سطح پر لوٹ مار مچا رکھی ہے۔ بد قسمتی سے موجودہ نگران حکمران بھی سابقہ حکمرانوں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔
تبدیلی اس وقت تک نہیں آسکتی جب تک حکمران اپنا قبلہ امریکہ اور چین کو بنانے کی بجائے کعبة اللہ کو نہیں بنالیتے۔ اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں انگریزوں کا نظام رائج ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکومتی ناقص کارکردگی کے باعث عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ پروٹوکول کی نفی اورقوم کو کفایت شعاری کا درس دینے والے دو درجن گاڑیوں کے قافلے میں گھومتے پھرتے ہیں۔ معیشت کی تباہی کے اصل ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنھوں نے سیاسی مخالفین کو دبانے اور ان کوگرفتار کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا ۔ چوروں لیٹروں اور کرپٹ افراد کا محاسبہ اداروں کا کام ہے اور ضرورت اس امر کی ہے وہ بغیر کسی سیاسی دباو کے اپنا کام کریں