اسلام آباد(صباح نیوز)نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام ساتھ کھڑا رہے گا، پچھلے دو ہفتے سے غزہ میں ہونے والے ظلم کے باعث غزہ ایک قبرستان کا منظر پیش کر رہا ہے، یہ صورتحال نہ صرف پاکستان کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے باعث تشویش ہے۔ سینیٹ میں بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم اور جارحانہ کارروائیوں کے حوالے سے تحریک التوا پر بحث سمیٹتے ہوئے نگراں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ جو اسرائیلی حملے ہیں یہ صرف غزہ تک کی محدود نہیں ہیں بلکہ اس کا دائرہ کار بہت زیادہ بڑھا دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے یہ جو اعدادوشمار دیے گئے ہیں، کئی آزاد ذرائع کے مطابق شہادتوں کی تعداد اس سے کئی زیادہ ہے۔جلیل عباس جیلانی کے مطابق اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ غزہ میں اب تک تقریبا ساڑھے 8 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس میں ساڑھے تین ہزار بچے شامل ہیں، تقریبا 25 ہزار سے زیادہ فلسطینی اس وقت زخمی حالت میں ہیں اور وہاں کے تقریبا 222 اسکولوں سمیت ایک لاکھ 80 ہزار کے قریب مکانات بھی تباہ ہوگئے ہیں۔
سینیٹ سے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ نہ وہاں پر بجلی ہے نہ پانی ہیاور نہ خوراک موجود ہے، ہسپتالوں پر اب تک 35، 36 اسرائیلی حملے ہو نے کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں، جو زخمی ہیں ان کی تیمارداری کرنے والا کوئی نہیں اور نہ ہی ان کے علاج کے لیے سہولیات موجود ہیں۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ غزہ کے معاملے پر پاکستان نے ایک فعال کردار ادا کیا ، میرارابطہ او آئی سی کے تمام اہم ممالک کے وزیر خارجہ سے رہا ،انہی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان اور سعودیہ عرب نے مشترکہ طور پر او آئی سی کا ایک خصوصی سیشن طلب کیا اور وہاں پر متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی جس میں فوری طور پر جنگ بندی کروانے، جلد از جلد غزہ سمیت دیگر متاثرہ علاقوں تک انسانی مدد بھیجنے، تمام یرغمالیوں کو رہا کیے جانے اور جلد از جلد امن کے سلسلے کو بحال کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تمام ممالک جن کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ہیں وہ اہم قدم اٹھائیں ، اسرائیل نے تین چار ہفتے میں ظلم و بربریت کی جو نئی مثال قائم کی ہے اس کے پس منظر میں جائیں تو انہوں نے نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی کی اور تمام اخلاقی اقدار کو پامال کردیا۔
جلیل عباس جیلانی نے پاکستان کے فلسطینی عوام کی حمایت اور مدد سے متعلق موقف کا اعادہ کیا اور کہا ہمیشہ ساتھ دیا اور مستقبل میں بھی پاکستان فلسطینی عوام ساتھ کھڑا رہے گا۔وزیر خارجہ نے مقبوضہ فلسطینی سرزمین سے اسرائیلی فوج کے فوری انخلا اور فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے القدس شریف کے دارالحکومت کے طور پر فلسطین کی ایک آزاد اور قابل عمل ریاست کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وحشیانہ اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطینی عوام کی حمایت کرنا ہمارا دینی اور قومی فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی طرح فلسطین کا تنازعہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے۔ دونوں ایشوز پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں، افسوس ہے کہ ان پر عمل نہیں ہوا۔ اسرائیل تمام بین الاقوامی اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے فلسطینی عوام کو یکجہتی کا واضح پیغام بھیجا ہے۔ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ گزشتہ روز تحریک پر اظہار خیال کرنے والوں میں رخسانہ زبیری، کیشو بائی، حافظ عبدالکریم، خالدہ سکندر میندھرو، شاہین خالد بٹ، عطا الرحمان، سید محمد صابر شاہ، فوزیہ ارشد، ثنا جمالی اور محمد عبدالقادر شامل تھے