غزہ(صباح نیوز) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ قابض فوج کی طرف سے غزہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام دشمن کی بوکھلاہٹ اور اپنی ناکامی کو چھپا نے کی کوشش ہے۔ ہم فتح کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
غزہ کے عوام کی حمایت میں عربد شہر میں ایک بڑے عوامی جلسے سے ٹیلیفون پرخطاب میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اے برادر اردن اور عربد کے لوگو، بہادری اور مردانگی کے لوگو، میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں کیونکہ آپ نے مسجد اقصیٰ، القدس اور غزہ کی حمایت میں باوقار موقف اختیار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض کی طرف سے غزہ میں قتل عام مزاحمت کے سامنے اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عظیم فتح کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ھنیہ نے اردن کے عوام اور تمام عرب اور اسلامی ممالک کے عوام سے تین کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور مزاحمت کی حمایت میں سرگرمیاں جاری رکھیں۔دوسرا مزاحمت اور فلسطینی عوام کی حمایت کرنا، اور تیسرا یہ ہے کہ غزہ میں اپنے لوگوں کو رقم کے ساتھ جہاد بالمال میں حصہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ ہماری سرزمین اور مقدسات کو غصب کرنے والے اس غاصب کے مقابلے میں نشاة ثانیہ، وقار، عظمت اور انتہائی طاقت کے دور کا گواہ اور شاہد ہے۔ ھنیہ نے 7 اکتوبر کو زمین کو ہلا دینے والے معرکے طوفان الاقصی کو ایک شاندار سنگ میل قرار دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں مزاحمت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ کمانڈ کنٹرول، فیلڈ کنٹرول، فوجی حکمت عملی اور سکیورٹی بریفنگ کے ساتھ جنگ کو سنبھال رہی ہے، انشا اللہ فتح اور آزادی کی طرف اپنی پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ غاصب غزہ میں مزاحمت کو توڑنا چاہتے ہیں، اس لیے لبنان، عراق، اردن، مصر، شام اور تمام دارالحکومتوں میں مزاحمت اور عوام نے آغاز کیا۔