”الاقصیٰ ملین مارچ” کی تیاریوں کا آغاز ، حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت اجلاس

کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی کراچی کے تحت فلسطینی مسلمانوں اور حماس کے مجاہدین سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار 15اکتوبر کو شاہراہ فیصل پر ہونے والے عظیم الشان اور تاریخی ”الاقصیٰ ملین مارچ” کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں ۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت پیر کو ادارہ نور حق میں ذمہ داران کا ایک اہم اجلاس ہوا جس میں ”الاقصیٰ ملین مارچ” کو بھر پور اور کامیاب بنانے اور عوام کی زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کو یقینی بنانے کے لیے متعدد فیصلے اور اقدامات کیے گئے ۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ ملین مارچ کے لیے بڑے پیمانے پر انتظامات کیے جائیں گے اور اس کے لیے متعدد کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ”الاقصیٰ ملین مارچ” کے لیے فوری طور پر اور وسیع سطح پر عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی ۔ مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام سے ملاقاتیں کی جائیں گی اور ان کو مارچ میں شرکت کی دعوت اور ان کی حمایت حاصل کی جائے گی تاکہ ”الاقصیٰ ملین مارچ” ملی اور قومی اتحاد و یکجہتی کا بھر پور مظہر ثابت ہو ۔  وکلاء برادری ، تاجر ، ڈاکٹرز ، انجینئرز ، صحافیوں سمیت تمام طبقات سے وابستہ افراد سے بھی رابطہ کیا جائے گا اور ان سب کی شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔ شہر بھر میں کیمپ لگائے جائیں گے ، پوسٹرز اور بینرز بھی آویزاں کیے جائیں گے اور بڑی تعداد میں ہینڈ بلز بھی تقسیم کیے جائیں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے ہر سطح کے ذمہ داران اور کارکنوں کو ہدایات دیں کہ فوری طور نچلی سطح پر ”الاقصیٰ ملین مارچ” کی تیاریاں و انتظامات شروع کر دیں ۔مارچ میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شرکت کریں گی ، اس سلسلے میں حلقہ خواتین اور متعلقہ ذمہ داران کو بھی ضروری ہدایات جای کر دی گئی ہیں ۔

اجلاس میں فلسطینی مسلمانوں کے عزم و حوصلوں ، قربانیوں اور حماس کے مجاہدین کی جرات و بہادری اسرائیل کے مظالم کے خلاف مسلسل مزاحمت و جدو جہد اور حالیہ کارروائیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور اس امر کا اظہار کیا گیا کہ اہل کراچی سمیت ملک بھر کے عوام اہل فلسطین کے ساتھ ہیں اور ہرممکن طریقے سے ان کی حمایت و پشتیبانی جاری رکھیں گے اور حکمرانوں کو بھی مجبور کریں گے کہ وہ اس نازک موڑ پر فلسطینوں کو تنہا نہ چھوڑیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور اس نے اپنی فوج اور امریکہ اور مغرب کی حمایت کے بل بوتے پر فلسطینیوں کی سر زمین اور مسلمانوں کے قبلہ اوّل پر قبضہ کیا ہو اہے اور وہاں مسلسل مظالم ڈھارہا ہے ، اسرائیل کی جارحانہ کاررائیوں سے فلسطین کی شہری آبادی، خواتین ، بچے اور بزرگ نشانہ بنتے آرہے ہیں ، حماس کے مجاہدین کی اسرائیل کے اندر گھس کر حالیہ کارروائیاں ان ہی مظالم کا رد عمل ہیں ۔ پوری امت کے عوام ان کے ساتھ ہیں ۔ اس موقع پر ہمارے حکمرانوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ واضح اور دو ٹوک انداز میں حماس کی حمایت کا اعلان کریں اور اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کی کھل کر مذمت کریں۔