جماعت اسلامی سندھ کا کراچی سمیت صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال، ٹارگٹ کلنگ، اغوابرائے تاوان، اسٹریٹ کرائم پر اظہار تشویش

کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کراچی سمیت سندھ میں امن و امان کی خراب صورتحال، ٹارگٹ کلنگ، اغوابرائے تاوان، اسٹریٹ کرائم، معصوم بچوں کے ساتھ جنسی درندگی جیسے جرائم پر گہری تشویش کا اِظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نگراں حکومت سیاسی مصلحت سے بالاتر ہو کربے رحمانہ آپریشن کرکے سندھ کو ڈاکو راج و جرائم پیشہ افراد سے نجات دلائے،مغویوں کو بازیاب کرائے اور عوام کو سکھ کا سانس لینے دیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے قباآڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی نائب امیر حافظ نصر اللہ چنا ، نائب قیمین عبد الحفیظ بجارانی، محمد مسلم ، ملک آفتاب احمداور سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی موجود تھے۔صوبائی امیر کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی وزیر داخلہ بریگیڈئیر(ر) حارث نواز نے ہماری بات کو تفصیلی سنا اور قیام امن کے لیے اپنی حکومت کے سنجیدہ اور فوری نوعیت کے اقدامات سے آگاہ بھی کیا۔پریس کانفرنس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سندھ نے کہاکہ ہم سندھ کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے اور ان کے ساتھ جدو جہد جاری رکھیں گے ۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق بھی سندھ کے عوام کے تحفظ کے لیے سڑکوں پر ہمارے ساتھ نکلے۔صوبائی امیر صوبہ سندھ نے کشمور ، گھوٹکی، شکارپور جیکب آباد اور خیرپور میں ڈاکوراج، اغوا برائے تاوان،کے خلاف سخت فوجی آپریشن کا مطالبہ بھی کیا۔انہوں نے علمائے کرام ، اساتذہ ، صحافیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بے اختیار رینجرز کی شہر میں تعیناتی کی مدت میں توسیع سوالیہ نشان ہے لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ ہماری بہادر رینجرز کی موجودگی عوام کی سلامتی کی ضامن کب ہوگی۔ قبل ازیں صوبائی امیرمحمد حسین محنتی کی قیادت میںجماعت اسلامی کے 5رکنی وفد نے صوبائی وزیر داخلہ بریگیڈئیر (ر) حارث نواز سے اس ایجنڈے پر تفصیلی ملاقات کی۔ اس سلسلے میں وزیر داخلہ نے جماعت اسلامی کے وفد کو حکومتی اقدامات کی یقین دہانی بھی کرائی