قاضی حسین احمد کی نویں برسی کل ہوگی، اسلام آباد میں خصوصی سیمینارہوگا


اسلام آباد(صباح نیوز)سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کی نویں برسی کل ہوگی، یوم وفات کی مناسبت سے ملک بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد ہو گا،اس حوالے سے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں ایک سیمینار مقامی ہوٹل میں دن اڑھائی بجے ہوگا جس کا عنوان افغان پالیسی پر ہمارے قومی مفادات اور ترقی رکھا گیاہے ،

سیمینار کی صدارت امیر جماعت اسلامی سراج الحق کریں گے جبکہ مہمان خصوصی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ہونگے ، مسلم لیگ(ن ) کے سینئر رہنماء مشاہد حسین سید اہم مقرر ہونگے،اہم خطاب کے بعد پینل مباحثہ ہوگا،سیمینار کا اہتمام ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی ،ڈاکٹر سمعیہ راحیل قاضی اور آصف لقمان نے کیا ہے، واضح رہے کہ قاضی حسین احمد 1938ء میں ضلع نوشہرہ کے گائوں زیارت کاکا میں پیدا ہوئے، ان کے والد قاضی محمد عبدالرب ایک ممتاز عالم دین اور علاقے کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت تھے۔

قاضی حسین احمد نے پشاور یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ایم ایس سی کی اور دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہو گئے۔ وہ 1970ء میں جماعت اسلامی کے رکن بنے، 1978میں جماعت کے سیکرٹری جنرل اور 1987ء میں تیسرے امیر منتخب ہوئے۔ قاضی حسین احمدبعدازاں چارمرتبہ (1994ء تا 2004ئ) جماعت اسلامی کے امیر منتخب ہوتے رہے۔

مرحوم قائد سینیٹر اور قومی اسمبلی کے ممبر بھی رہے۔ جماعت اسلامی کی امارت کے دوران اور فراغت کے بعد انھوں نے اتحادِ امت کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔ انھوں نے متحدہ مجلس عمل کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا اور وفات سے چند ماہ پیشترملی یکجہتی کونسل کی بنیادرکھی۔ سابق امیر جماعت نے ہمیشہ اپنی شناخت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی کی حیثیت سے کرائی۔

ان کی اتحاد امت کے لیے کوششوں کا دائرہ کار صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا میں پھیلا رہا۔ کشمیر کی تحریک آزادی اور فلسطین کاز کے لیے ان کی جدوجہد سے تمام امت مسلمہ واقف ہے۔ ایران عراق جنگ، ایران کویت جنگ، سوڈان میں اسلامی تحریک اور سیاسی قائدین کے درمیان کشیدگی کے مواقعوں پراختلافات ختم کرانے کے لیے قاضی حسین احمد نے بھرپور کوششیں کیں۔ پاکستان میں مارشل لاز کے خلاف اور جمہوریت کی بحالی کے لیے ان کی جدوجہد سنہری حروف میں لکھے جانے کے قابل ہے۔