قاضی حسین احمد کی نویں برسی ،سراج الحق ،امیر العظیم کل خصوصی تقریب سے خطاب کریں گے


لاہور(صباح نیوز)سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کی نویں برسی کے موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور سیکرٹری جنرل امیر العظیم اسلام آباد میں کل خصوصی تقریب سے خطاب کریں گے۔

سیکرٹری اطلاعات قیصرشریف نے کہا ہے کہ قاضی حسین احمد کے یوم وفات کی مناسبت سے ملک بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد ہو گا۔ اپنے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ مجاہد اسلام قاضی حسین احمد نے تمام زندگی احیائے اسلام کی کوششوں اور ملک کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے کے لیے صرف کر دی۔ مرحوم ایک عظیم مقرر، مصنف، قائد، سیاسی دانشور اور امت سے محبت کرنے والے شخص تھے۔ عالمی اسلامی تحریکات، جہاد افغانستان اور ملک کی سیاسی تحریکات میں ان کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

قاضی حسین احمد 1938ء میں ضلع نوشہرہ کے گاؤں زیارت کاکا میں پیدا ہوئے، ان کے والد قاضی محمد عبدالرب ایک ممتاز عالم دین اور علاقے کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت تھے۔ قاضی حسین احمد نے پشاور یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ایم ایس سی کی اور دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہو گئے۔ وہ 1970ء میں جماعت اسلامی کے رکن بنے، 1978میں جماعت کے سیکرٹری جنرل اور 1987ء میں تیسرے امیر منتخب ہوئے۔ قاضی حسین احمدبعدازاں چارمرتبہ (1994ء تا 2004ئ) جماعت اسلامی کے امیر منتخب ہوتے رہے۔

مرحوم قائد سینیٹر اور قومی اسمبلی کے ممبر بھی رہے۔ جماعت اسلامی کی امارت کے دوران اور فراغت کے بعد انھوں نے اتحادِ امت کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔ انھوں نے متحدہ مجلس عمل کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا اور وفات سے چند ماہ پیشترملی یکجہتی کونسل کی بنیادرکھی۔

سابق امیر جماعت نے ہمیشہ اپنی شناخت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی کی حیثیت سے کرائی۔ ان کی اتحاد امت کے لیے کوششوں کا دائرہ کار صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا میں پھیلا رہا۔ کشمیر کی تحریک آزادی اور فلسطین کاز کے لیے ان کی جدوجہد سے تمام امت مسلمہ واقف ہے۔ ایران عراق جنگ، ایران کویت جنگ، سوڈان میں اسلامی تحریک اور سیاسی قائدین کے درمیان کشیدگی کے مواقعوں پراختلافات ختم کرانے کے لیے قاضی حسین احمد نے بھرپور کوششیں کیں۔ پاکستان میں مارشل لاز کے خلاف اور جمہوریت کی بحالی کے لیے ان کی جدوجہد سنہری حروف میں لکھے جانے کے قابل ہے۔