ن لیگ کے سینیٹر رانا مقبول احمد انتقال کر گئے


لاہور (صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر رانا مقبول احمد کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد لاہور میں انتقال کر گئے۔

ان کا انتقال آج صبح لاہور کے ایک نجی  ہسپتال میں ہوا، رانا مقبول احمد کی نماز جنازہ ان کے بیٹے کی بیرون ملک سے آمد کے بعد ادا کی جائے گی۔

رانا مقبول کے انتقال کے سوگ میں سینیٹ سیکرٹریٹ کی تمام پارلیمانی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔ کل ہونے والے  کمیٹیوں کے اجلاس ملتوی کر دئیے گئے جبکہ اظہار تعزیت کے لیے سینیٹ کا باقاعدہ اجلاس بھی ہو گا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹر رانا مقبول احمد کے انتقال پر سوگوار خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ بطور سینیٹر قوم کے لئے ان کی خدمات اور بحیثیت انسان ان کی غیر معمولی ہمدردی نے انمٹ میراث چھوڑی ہے۔

صادق سنجرانی نے کہا کہ امید ہے کہ ان کے خاندان کو ان مشکل لمحات میں ہماری قوم کی جانب سے بھرپور محبت اور زبردست سپورٹ سے کچھ راحت ملے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی سینیٹر رانا مقبول احمد کو اپنے ملک کے لیے غیر متزلزل لگن اور ان کے مثالی کردار پر جنت الفردوس میں مقام عطا فرمائے، ہمارے دلی جذبات اور دعائیں مشکل وقت میں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

صادق سنجرانی نے بتایا کہ انہوں نے مرحوم رانا مقبول کے بیٹے رانا طلال سے فون پر بات کی اور ان سے اظہار تعزیت کیا،

انہوں نے مرحوم سینیٹر کو بہترین سیاسی کارکن اور پارلیمنٹرین قرار دیا۔مسلم لیگ (ن)کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی پارٹی رہنما کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔اپنے ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ یہ مسلم لیگ (ن)کے لئے افسوسناک دن ہے، رانا مقبول پارٹی قائد نواز شریف کے قریبی اور قابل اعتماد ساتھی تھے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ان کی دہائیوں پرانی دوستی باہمی اعتماد اور محبت کے ساتھ آخر دم تک برقرار رہی، رانا مقبول بہادر، سنجیدہ اور ذہین شخصیت کے مالک تھے۔

صدر مسلم لیگ (ن)نے کہا کہ اپنی پولیس سروس کے دوران انہوں نے جرائم کے خاتمے کے لئے قابل قدر کام کیا، قوم کے لئے دی گئی ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ یاد رہے کہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے لیے جنرل نشست پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے، ان کی بطور سینیٹر مدت مارچ 2018 میں شروع ہوئی تھی اور انہیں 2024 تک سینیٹر رہنا تھا، وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے چیئرمین تھے۔

رانا مقبول احمد سندھ پولیس کے سابق سربراہ (آئی جی)بھی رہے۔ اس کے علاوہ وہ پنجاب کے پراسیکیوٹر جنرل بھی تعینات رہے۔ رانا مقبول احمد 2018  میں مسلم لیگ ن کی حمایت سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے جس کے بعد وہ سینیٹ کی کابینہ کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے۔

رانا مقبول احمد نے سینیٹ آف پاکستان کے رکن کے طور پر فوجداری قوانین میں ترامیم کے حوالے سے خاصا کام کیا ۔