نورمقدم کیس،ملزم ظاہرجعفرکی میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ


اسلام آباد(صباح نیوز)نورمقدم قتل کیس میں عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ بدھ کواسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں نورمقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی۔استغاثہ کے گواہ مدثر کے بیان پر وکلا نے جرح کی۔

وکیل سکندرذوالقرنین نے استفسار کیا کہ جس ڈی وی آر میں واردات ریکارڈ ہوئی، اس کی میموری کیپسٹی کتنی تھی۔گواہ مدثر نے بتایا کہ جو انسپکٹر نے کہا تھا وہ ہی میں نے چلایا تھا،ڈیوائس کا نمبر اور میک ماڈل بھی نہیں بتایا۔وکیل سکندر ذوالقرنین نے مزید استفسار کیا کہ ریکارڈ آپ نے کی تھی،وہ کتنی منٹ کی تھی۔گواہ نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ کتنی منٹ کی تھی۔ملزم ظاہرجعفر کو پاگل قرار دینے کی درخواست پر وکیل مدعی مقدمہ نے جرح کی۔ وکیل شاہ خاور نے تحریری جواب بھی عدالت میں جمع کرا دیا۔وکیل شاہ خاور نے کہاکہ ملزم جب گرفتار ہوا تو مختلف عدالتوں میں پیش کیا جاتا رہا،جب ملزم پر فرد جرم عائد ہوئی تو دیگر ملزمان نے دستخط کئے لیکن مرکزی ملزم نے نہیں کیا۔

وکیل نے کہا کہ مرکزی ملزم کی جانب سے اس وقت درخواست دی گئی جب ٹرائل اختتام پذیر ہو رہا تھا، ملزم کی دماغی امراض کے حوالے سے دی جانے والی درخواست مسترد کی جائے۔پبلک پراسیکیوٹر حسن عباس نے عدالتوں کے حوالہ جات پیش کردئیے اور کہا کہ ظاہر جعفر کی درخواست جس وکیل نے دائر وہ قابل سماعت ہی نہیں،جس وکیل نے درخواست دائر کی وہ تو  سٹیٹ کونسل ہے۔

ملزم کے وکیل سکندر ذوالقرنین کی جانب سے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس عدالت میں ملزم ظاہرجعفر پر مقدمہ درج ہوتا ہے،مرکزی ملزم ظاہرجعفر پر مقدمہ درج ہونے کے بعد میڈیکل پینل بنانے کی درخواست دی گئی۔عدالت نے ملزم کے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور کیس کی سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔