اسلام آباد (صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خواتین کوہنرمند بنانے کیلئے بھرپور اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لئے خواتین کا کردار اہمیت کا حامل ہے، فنی تربیت کا حصول نوجوانوں بالخصوص خواتین کے لئے انتہائی ضروری ہے،حکومت خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کیلئے انہیں بینکوں کے ذریعے قرضے فراہم کررہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں خوشحال پاکستان کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی(ٹیوٹا)نے فیس بک کے اشتراک سے کیا تھا۔ صدر مملکت نے کہا کہخواتین کو حصول تعلیم کے بعد عملی میدان میں کردار ادا کرنا چاہئے، فنی تربیت کا حصول نوجوانوں کے لئے بہت ضروری ہے، وہ ممالک ترقی کی منازل طے کرتے ہیں جو نئے رجحان کو پہچانتے ہیں،2030تک دنیا کو سائبر سکیورٹی میں 4 کروڑ افراد کی ضرورت ہوگی، ورچوئل یونیورسٹی کم پیسوں میں معیاری تعلیم فراہم کررہی ہے۔ صدر نے فاصلاتی تعلیم کے مواقع کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان کی معیشت کو آگے لے جانے میں خواتین کا نمایاں کردار ہونا چاہئے، قائداعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ جس قوم میں عورت ساتھ ساتھ نہیں چلے گی وہ ترقی نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تیزی سے ترقی کی منازل طے کرنی چاہئیں، نوجوانوں خاص طور پر خواتین کو ہنرمند بنانا ملک کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگا، اگر انہیں ہنرمند نہیں بنایا گیا تو وہ معاشرہ پر بوجھ بن جائیں گے۔
انہوں نے تقریب کے انعقاد پر ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا) اور فیس بک کی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ برطانیہ میں1904تک خواتین کو وراثت کا حق حاصل نہیں تھا، اسلام نے 14سوسال قبل خواتین کو وراثت میں حصہ دار بنایا اور انہیں ان کے تمام حقوق دیئے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے،حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر خودکفیل بنانے کیلئے قرضوں کی مد میں جتنی رقم مختص کی ہوئی ہے وہ اس سے مستفید نہیں ہورہی ہیں، احساس پروگرام کے تحت نچلی سطح پر بھی خواتین کو نقد رقوم دی جارہی ہیں۔ صدر نے کہا کہ پاکستان ماضی میں غیر ہنرمند افرادی قوت کو بیرون ملک بھجواتا رہا ہے، ہمیں اب ہنرمند افراد کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر نے کہا کہ پاکستان کو 9 لاکھ نرسوں کی ضرورت ہے، ملک میں اس وقت صرف 2 لاکھ نرسیں دستیاب ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کو آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کے دیگر شعبوں میں مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے، سائبر سکیورٹی اور آئی ٹی ماہرین کی تعداد یونیورسٹیوں کی مشاورت سے بڑھائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی نے طلباکے داخلوں کی تعداد 28 ہزار سے بڑھا کر 55 ہزار کردی ہے، فیس بک کے تعاون سے خواتین کو تربیت یافتہ بنایا جاسکتا ہے۔ قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تقریب میں ٹیوٹا سے تربیت حاصل کرکے اپنا روزگار کمانے والی ہنرمند خواتین میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے۔
تقریب سے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی(ٹیوٹا)کے چیئرمین علی سلمان صدیق، منیجر پبلک پالیسی فیس بک سحر طارق اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ علی سلمان صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی ہنرمند افرادی قوت کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ بنائیں گے، ٹیوٹا نے ٹیکنیکل ایجوکیشن کے کئی پروگرامز شروع کررکھے ہیں جن سے ہزاروں نوجوان مستفید ہورہے ہیں، ہنرمند افرادی قوت کی تیاری کیلئے مختلف اداروں سے مفاہمت کی 90 یادداشتوں پر دستخط بھی کئے ہیں۔ سحر طارق نے تقریب کے شرکاکو بتایا کہ ان کے ادارے نے وزارت صحت اور اطلاعات کے اشتراک سے 14 اضلاع میں 50 ہزار طلباکو تربیت دی ہے جس کا مثبت نتیجہ برآمد ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر مضبوط بنانے سے پاکستان اقتصادی ترقی کی منازل طے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیس بک اور دیگر ادارے خواتین کو ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے تربیت یافتہ بنا رہے ہیں جس کا مقصد ان کی معاشی خود کفالت ہے۔