سینیٹر مشتاق احمد خان کی اپیل پر خیبرپختونخوا کے طول وعرض میں احتجاجی مظاہرے


پشاور(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان کی اپیل پر پشاور، چترال، مردان، نوشہرہ ، ڈیرہ اسماعیل خان، دیر، سوات اور مانسہرہ سمیت صوبے کے طول وعرض میں بجلی کے بلوںمیں ناجائز اور ظالمانہ ٹیکس فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ (ایف پی اے ) کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن سے ضلعی ذمہ داران نے خطاب کیا۔

جماعت اسلامی کے صوبائی امیر سینیٹر مشتاق احمد خان نے المرکزالاسلامی سے جاری کئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ بجلی کے بلوں میں ایف پی اے کے نام سے وصول کئے جانے والے ظالمانہ ٹیکس اور بھتے کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے، یہ حکومت کی عوام کے خلاف معاشی دہشتگردی ہے۔ ہم اس پر پی ٹی آئی کی مرکزی اور صوبائی حکومت کی مذمت کرتے ہیں۔ایف پی اے کے خلاف سینیٹ کے فلور پر بھی آواز اٹھائی ہے اور گلی کوچوں، چوکوں چوراہوں اور میڈیا کے پلیٹ فارمز پر بھی اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھارہے ہیں۔ ایف پی اے کی صورت میں عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان بتائیں کہ عوام کیا کریں، سول نافرمانی کی تحریک چلائیں یا بجلی کے بل جلا کر اد ا کرنے سے انکار کردیں؟ حکومت نے عوام کو کہیں کا نہیں چھوڑا۔انھوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا 5700 میگاواٹ بجلی ایک روپے فی یونٹ کے حساب سے بناتا ہے۔ پورے صوبے کی ضرورت ڈھائی تین ہزار میگا واٹ ہے۔ہمیں اپنی بجلی اور آئینی حق دیا جائے۔ہم 18 روپے یونٹ بجلی نہیں خریدتے۔صوبہ خیبر پختونخوا میں کوئی ایندھن کی بجلی نہیں بنتی تو ایف پی اے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آئی ایم ایف کے لئے پاکستان کے عوام کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میںپیر کو پٹیشن دائرکریں گے، عدالت سے انصاف کی امید ہے۔ عدالت عوام کو ریلیف دلائے اور بجلی کے بلوں میں وصول کی گئی زائد رقوم واپس یا ایڈجسٹ کی جائیں۔

انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو عوام کے مسائل اور پریشانیوں کا ادراک ہے ۔ ہم عوام کے دکھ، درد اور تکلیف کو سمجھتے ہیں، ان کے بشری حقوق کے لئے ہمیشہ سے میدان میں ہیں ۔ ہم عوام کے حقوق کی جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔پشاور میں مسجد مہابت خان سے چوک یادگار تک ضلعی امیر عتیق الرحمن، سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جمال الدین، سابق صوبائی وزیر حافظ حشمت خان اور سابق امیدوار تحصیل مئیرپشاور بحراللہ خان ایڈووکیٹ کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا گیا۔ مظاہرین نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بھتہ خوری کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

اس موقع پر مقررین نے کہا کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ کو مسترد کرتے ہیں۔ آئے روز کی بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ظالمانہ ٹیکسوں نے عوام کو نڈھال کردیا ہے۔ عوام حکومتی مظالم کو مزید برداشت نہیں کرسکتے۔ ایف پی اے کے خلاف دیر پائین میں بھی بلامبٹ سے تیمر گرہ تک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت جماعت اسلامی دیر پائین کے امیر اعزازالملک افکاری اور دیگر ذمہ داران کررہے تھے۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ بھتہ خوری کی ایک شکل ہے جس کے ذریعے عوام پر ظلم کیا جارہا ہے۔ایک تو کم یونٹ خرچ کرنے کے باوجود بھاری بل تھما دئے گئے ہیں اوپر سے بجلی کا بل وقت پر ادا نہ کرنے کی صورت میں جرمانہ الگ سے وصول کیا جاتا ہے۔

ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔ ملاکنڈ کے دو مقامات ضلعی ہیڈکوآرٹر بٹخیلہ اور تحصیل درگئی میں بھی ایف پی اے کے خلاف عوام سڑکوں پر آئے اور ظالمانہ ٹیکس کو مسترد کیا۔ بٹخیلہ بازار سے بہادر خان پلازہ تک نکالی گئی ریلی کی قیادت تحصیل امیر امجد علی شاہ جبکہ تحصیل درگئی میں تحصیل کے امیر فضل وہاب کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ اسی طرح مردان میں بھی ضلعی امیر غلام رسول کی قیادت میں کچہری چوک پر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف لائر چترال میں اتالیق پُل کے مقام پر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ مظاہرین نے حکومت اور ظالمانہ ٹیکس کے خلاف نعرے بازی کی اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ سوات میں پانچ مقامات کبل، خوازہ خیل ، مدین، چارباغ اور بری کوٹ میں بھی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

دیربالا میں دیر چوک میں بجلی کے بلوں میں ناجائز ٹیکس کے خلاف ضلعی قائدین کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ مظاہرین نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے حکومتی اقدام کے خلاف نفرت کا اظہار کیا۔ چارسدہ کے عظیم خان پُل میں بھی عوام نے ایف پی اے کو مسترد کرتے ہوئے احتجاج کیا ۔ نوشہرہ میں دو مقامات شوبرا چوک اور پبی اسٹیشن میں احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں اسلامیہ ہائی سکول نمبر ٢ چوک پرواپڈا چوک پر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ مظاہرے کی قیادت ضلعی امیر مولانا سلیم اللہ ارشد اور تحصیل امیر حاجی محمد عقیل ڈمرہ نے کی۔ بٹگرام میں بھی حکومتی غنڈہ ٹیکس فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف احتجاج ہوا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان کی اپیل پر ایبٹ آباد میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف لوگ سڑکوں پر آئے اور نعرے بازی کی۔

مظاہرے کی قیادت ضلعی امیر ساجد قریش عباسی اور دیگر نے کی۔ بونیر میں دو مقامات جوڑ بازار اور پیربابا میں الگ الگ احتجاجی مظاہرے ہوئے جس میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے حکومت کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں بلدیاتی کنونشن کے دوران امیر ضلع محمد رفیق آفریدی اور دیگر نے کہا کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے نام پر حکومتی بھتے سے غریب عوام پریشان ہیں۔ حکومت عوام پر مزید ظلم بند کرے ۔ بجلی کے بلوں سے ایف پی اے ختم کرے اور عوام کو ریلیف دے۔صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ نامی ظالمانہ ٹیکس کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے جس میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور حکومت ، اس کی ناقص پالیسیوںاور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔