لاہور(صباح نیوز)لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر اورسابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست واپس لئے جانے کی بنیاد پر نمٹا دی۔عدالت نے پرویز الہیٰ کے وکیل کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے چوہدری پرویز الہیٰ کی جانب سے نظربندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی ۔دوران سماعت سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ پرویز الہیٰ کی نظربندی کا نوٹیفیکیشن قانون کے مطابق جاری کیا گیا ہے۔اس پر جسٹس علی باقرنجفی نے سرکاری وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیاآپ کو نہیں پتا کہ پرویز الہیٰ کو کیوں پکڑا گیا ہے، جوروایت آپ ڈال رہے ہیں وہ غلط ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی کا پرویز الہیٰ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم پنجاب حکومت کو کہہ دیتے ہیں وہ آپکی درخواست کو سن کر فیصلہ کردیں۔ جبکہ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ہم 10روز میں انکی درخواست کا فیصلہ کردیں گے۔اس پر جسٹس علی باقر نجفی کا سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یعنی آپ نے چوہدری صاحب کو رگڑا لگانا ہی لگانا ہے۔دوران سماعت پرویز الہیٰ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے مئوکل کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اوربدنیتی کی بنیاد پر پنجاب حکومت نے انہیں30روز کے لئے نظربند کیا ہے۔
عدالت نے پرویز الہیٰ کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیاآپ نے ڈپٹی کمشنر کو کوئی درخواست دی ہے اور اگر درخواست نہیں دی توہم پنجاب حکومت کوآپ کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیتے ہیں۔جبکہ سرکاری وکیل نے بتایا کہ پرویز الہیٰ نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا۔عدالت نے پرویز الہیٰ کے وکیل کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔اس پر پرویز الہیٰ کے وکیل کا کہنا تھاکہ میں یہ درخواست واپس لینا چاہتا ہوں۔ عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹادی۔